ہاتھ اور پاؤں اکثر سُن کیوں‌ ہوجاتے ہیں؟ وجہ جانیے

آپ نے اکثر لوگوں کو یہ کہتے سنا ہوگا کہ ان کا ہاتھ یا پاؤں سن ہوگیا ہے، عموماً اس کیفیت میں آپ کو جسم کا سن ہونے والا حصہ کچھ دیر کے لئے محسوس ہونا بند ہوجاتا ہے۔

جسمانی اعضاء کا سن ہوجانا عام ہے لیکن اسکی بھی کچھ وجاہات ہیں۔

1: ذیابطیس

ذیابطیس یا شوگر کی بیماری میں خون میں شوگر کی مقدار میں اضافے کا براہ راست اثر اعصاب پر پڑتا ہے جس کے سبب ان میں کمزوری واقع ہو جاتی ہے جس کی وہ سے ہاتھ اور پیر سن ہو جاتے ہیں اور ان میں چبھن اور سنسناہٹ محسوس ہوتی ہے۔

اس وجہ سے اگر بار بار ہاتھ پاؤں سن ہوں تو اس صورت میں فوری طور پر شوگر چیک کروا لینی چاہیے۔

2:  دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے مرض

بعض اوقات دماغ یا ریڑھ کی ہڈی کے کچھ حصے سخت ہو کر یا پھر ان میں کسی قسم کی رسولی بن جاتی ہے جس کو ملٹی پل اسکلیرسس بھی کہا جاتا ہے۔

اس بیماری میں ہاتھ اور پیر بیٹھے بٹھائے سن ہو جاتے ہیں- یہ ایک لاعلاج بیماری ہے جس کو مختلف قسم کی ورزشوں اور فزیو تھراپی سے بہتر بنا سکتے ہیں۔

3: فالج

اگر بیٹھے بٹھائے ہاتھوں پیروں میں کمزوری محسوس ہو اور سر میں درد کے ساتھ ساتھ بولنے میں دشواری ہو رہی ہو تو اس کا مطلب ہے کہ کسی وجوہ کی بنا پر دماغ کو خون کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے اور یہ فالج کی بیماری کی ابتدائی علامات بھی ہو سکتی ہیں- اس لیے ایسی حالت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

4: وٹامن کی کمی

وٹامن بی اور وٹامن بی 12 کی کمی کے سبب عام طور پر تھکن ، سانس لینے میں دشواری کے ساتھ ساتھ ہاتھ پاؤں کا ٹھنڈا پڑ جانا اور سن ہو جانے کی علامتیں بھی شامل ہیں اس صورت میں ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق وٹامن بی کا سپلیمنٹ کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

5۔ خونی دباؤ:

تنگ جوتے پہننے اور پیروں پر زور دے کر بیٹھنے سے پیر سن ہوجاتے ہیں۔ایسا وقتی طور پر ہوتا ہے۔جب دباؤ کم ہوتا ہے تو یہ خود ہی ٹھیک ہوجاتے ہیں اور مسئلے کا باعث نہیں بنتے ہیں۔

The post ہاتھ اور پاؤں اکثر سُن کیوں‌ ہوجاتے ہیں؟ وجہ جانیے appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email