لڑکیوں کو تعلیم سے محروم کرنا بھی تشدد ہے، چیف جسٹس

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہا کہ لڑکیوں کو تعلیم سے محروم کرنا بھی تشدد ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے 19 ویں کانووکیشن کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو تعلیم سے محروم کرنا بھی تشدد ہے، ہمیں انفرادی اور اجتماعی کاوشوں کے ذریعے اس تشدد کو روکنے کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کے ہمراہ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو رول آف آنر اور ڈگریاں دیں، اس موقع پر جسٹس مسعود عابد نقوی بھی چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کے ہمراہ موجود تھے۔

 چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ایک مہم شروع کریں اور تمام خاندانوں میں شعور بیدار کریں کہ لڑکیوں کو تعلیم اور عملی زندگی کے ہر شعبے میں کامیاب ہونے کی ضرورت ہے۔

 جسٹس امیر بھٹی نے گریجویٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ اساتذہ کا سب سے زیادہ احترام کرتے ہیں کیونکہ آپ کے اساتذہ بہترین نتائج حاصل کرنے میں آپ کی مدد اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور یہ ان اساتذہ اور آپکے والدین کی مہربانی کا نتیجہ ہے کہ آپ کامیاب زندگی کے قابل ہوتے ہیں۔

 چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے فارغ التحصیل افراد سے کہا کہ پاکستان کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جیسے ماحولیاتی خطرات اور غربت، اس لیے ہمارے ملک کو آپ سب کے موثر کردار کی ضرورت ہے۔

 چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ سے گورنمنٹ کالج لاہور کی عظیم روایات سے متاثر ہوئے ہیں۔

 اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے کہا کہ جی سی یو نے اس سال قانون، ماس کمیونیکیشن، پینٹنگ، آرٹ ہسٹری، مینجمنٹ سٹڈیز اور میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی کے 6 نئے انڈر گریجویٹ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کا کہنا تھا کہ میں نے گریجویٹس پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک کی ترقی کے لیے کام کریں، انہوں نے گزشتہ 2 سالوں میں جی سی یو کی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا۔

The post لڑکیوں کو تعلیم سے محروم کرنا بھی تشدد ہے، چیف جسٹس appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email