بھارت میں موجودہ نظام کو حقیقی جمہوریت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ، فواد چوہدری

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا کہ بھارت میں موجودہ نظام کو حقیقی جمہوریت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے جمہوریت کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیرہویں صدی عیسوی میں ’’میگنا کارٹا ‘‘کے  رائٹس بل نے جمہوریت کی داغ بیل ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے 3بنیادی ستونوں میں  انسانی حقوق،قانون کی حکمرانی اور شراکت داری شامل ہیں ، موجودہ دور انفارمیشن کا ہے،جمہوریت اور انفارمیشن کا چولی دامن کا ساتھ ہے ، پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو جمہوری عمل  کے نتیجے میں وجود میں آئے۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا کہ جمہوریت میں اکثریت کی حکمرانی کے باوجود اقلیت کے حقوق کا تحفظ بھی ضروری ہے ، بھارت میں اکثریت کی حکومت ہے تاہم اقلیتوں کے حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے ، خطے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں پاکستانی میڈیا  سب سے زیادہ  آزاد  ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بد قسمتی سے ایک فیک آرڈیننس پر 5روز سے وزیراعظم اور وزیر اطلاعات کیخلاف میڈیا میں اشتہارات شائع کیےجا رہے ہیں ، ہمارے ہاں سیاسی جماعتیں ملک میں جمہوریت چاہتی ہیں تاہم اپنے اندر جمہوریت لانے کیخلاف ہیں ، کیا کسی جمہوریت ملک میں ایسی مثال موجود ہے کہ ایک پارٹی کا سربراہ وصیت پر مقرر ہوا ہو۔

انہوں نے کہا کہ کئی بار نواز اور زرداری حکومت کیلئے آپس میں مل گئے اور پھر اپنے مفادات پر ایک دوسرے کے خلاف بھی رہے ، ماضی میں مولانا فضل الرحمان ہر حکومت کا حصہ رہے ، بد قسمتی سے آئینی اداروں کے اندر خود احتسابی کا نظام بھی وقت کے  ساتھ زوال پذیر ہوا۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کہتا ہے کہ وہ سب پر تنقید کرے گا تاہم اسے کوئی ریگولیٹ نہیں کر سکتا ، جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے تو سب کو قانون کے تابع ہونا ہو گا ، جمہوریت کی مضبوطی کے لیے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ بھی لازمی ہے۔

The post بھارت میں موجودہ نظام کو حقیقی جمہوریت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ، فواد چوہدری appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email