اچھے تعلیمی اداروں میں بچوں کو پڑھانا خواب بننے لگا، فیسوں میں 2 سو گنا اضافہ

اچھے تعلیمی اداروں میں بچوں کو پڑھانا خواب بننے لگا ہے، فیسوں میں 2 سو گنا اضافہ ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق حیدرآباد  کے  پبلک اسکول کو اچھا بنانے کا آئی بی اے سکھر کا دعوی دھرا رہ گیا، جبکہ اب پبلک اسکول میں داخلہ لینے پر فی بچہ ترقیاتی فنڈ 20 ہزارروپے ادا کرنا ہوگا ۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے ماتحت پبلک اسکول آئی بی انتظامیہ نے فیسوں میں دو سوگنا اضافہ کردیا ۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ طالب علموں سے اسکول ڈولپمنٹ فنڈز کے نام پر20 ہزار روپے وصولی کا آغاز کردیا گیا جبکہ بچوں کی اسسمنٹ کی بھی فیس والدین کو 15 سو روپے کی صورت میں دینی ہوگی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پبلک اسکول میں داخلہ پرسیکورٹی کے نام پر فی بچہ25 سو سے 10 ہزارروپے کردیے گئے جبکہ آئی بی اے نے پبلک اسکول میں داخلہ فیسیں 18 ہزار سے بڑھا کر70 ہزار روپے کردیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پبلک اسکول میں داخلہ و ٹیوشن فیس میں اضافے پر وزیراعظم کو درخواست بھیج دی ہے جبکہ پیرنٹس ایکشن کمیٹی نے پبلک اسکول انتظامیہ کوداخلہ فیسوں پر لیگل نوٹس بھیج دیا۔

والدین کا کہنا تھا کہ نوٹس دئیے بغیراسکول داخلہ فیس 18 ہزارسے بڑھا کر 35 ہزار کردی گئی ہے جبکہ پبلک اسکول حیدرآباد انتظامیہ کی سندھ ایجوکیشنل انسٹیٹوٹ ریگولیشن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

پرنسپل عمران لاڑک کا مزید کہنا تھا کہ پبلک اسکول میں داخلہ فیس 35 ہزار روپے تک کی گئی ہے جبکہ پبلک اسکول کی داخلہ فیسوں میں اضافہ 6 سال بعد کیا گیا ہے۔

The post اچھے تعلیمی اداروں میں بچوں کو پڑھانا خواب بننے لگا، فیسوں میں 2 سو گنا اضافہ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email