رحیم اللہ یوسفزئی قبائلی اور سرحدی علاقوں کے مسائل اپنی قلم کے ذریعے اجاگر کرتے تھے، فرخ حبیب

وزیر اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ رحیم اللہ یوسفزئی قبائلی اور سرحدی علاقوں کے مسائل اپنی قلم کے ذریعے اجاگر کرتے تھے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے سینئر صحافی و تجزیہ کار اور ماہر افغان امور رحیم اللہ یوسفزئی کی وفات پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ رحیم اللہ یوسفزئی کے انتقال سے صحافت کے شعبے میں ایک خلاء پیدا ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رحیم اللہ یوسفزئی قبائلی اور سرحدی علاقوں کے مسائل اپنے قلم کے ذریعے اجاگر کرتے تھے۔

وزیر اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا مزید کہنا تھا کہ رحیم اللہ یوسفزئی کی مغفرت اور بلند درجات اور اہلخانہ کے صبروجمیل کے لیے بہت دعا گو ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رحیم اللّٰہ یوسفزئی طویل عرصے سے علیل تھے۔

یاد رہے کہ رحیم اللہ 1954 میں مردان میں پیدا ہوئے، رحیم اللہ یوسف زئی نصف صدی تک شعبہ صحافت سے وابستہ تھے، رحیم اللہ نے افغان امور کے ماہر کے طور پر عالمی شہرت حاصل کی، 2004 میں انہیں تمغہ امتیاز اور 2009ء میں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔

رحیم اللہ یوسفزئی کے طالبان کی قیادت کے ساتھ اچھے تعلقات تھے، ان کو طالبان اور افغانستان کی امور پر دسترس حاصل تھی، رحیم اللہ یوسفزئی بی بی سی سمیت کئی عالمی صحافتی اداروں سے بھی منسلک رہے، مرحوم نے طالبان کے پہلے دور حکومت میں افغانستان سے رپورٹنگ کی، اسامہ بن لادن کا انٹرویو رحیم اللہ یوسفزئی کی عالمی شہرت میں اضافہ کا سبب بنا۔

سابق وزیر اعظم نوازشریف نے رحیم اللہ یوسفزئی کو تحریک طالبان سے مذاکراتی کمیٹی کا رکن نامزد کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مرحوم کی نماز جنازہ کل صبح 11 بجے آبائی گاؤں کاٹلنگ مردان میں ادا کی جائے گی۔

The post رحیم اللہ یوسفزئی قبائلی اور سرحدی علاقوں کے مسائل اپنی قلم کے ذریعے اجاگر کرتے تھے، فرخ حبیب appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email