معذور افراد کیلئے پاکستانی روبوٹ بازو تیار کرلیا گیا

پاکستان میں پہلی مرتبہ پیدائشی معذور یا کسی حادثے سے متاثرہ ہاتھ سے محروم افراد کے لئے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی روبوٹ بازو( روبوٹک آرم) تیار کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینسر کے ذریعے دماغ کی مدد سے چلنے والا مصنوعی ہاتھ حرکت بھی کرسکتا ہے اور وزن بھی اٹھا سکتا ہے ،اس روبوٹک آرم کے ذریعے معذور افراد عام افراد کی طرح اپنے روزمرہ کے کام باآسانی کرسکتے ہیں۔

جامعہ کراچی میں منعقدہ دو روزہ صحت کی دیکھ بھال میں ٹیکنالوجی کی فعالیت کے موضوع پر مبنی کامسٹیک آئی سی سی بی ایس بین الاقوامی نمائش میں پاکستان کی ایک نجی کمپنی بایونکس نے اسے تیار کیا ہے۔

اس میں کئی سینسر کے علاوہ بیٹری بھی نصب کی گئی ہے جو مکمل چارجنگ پر بازو کو مسلسل 8 گھنٹے متحرک رکھتی ہے اور یہ بازو ساڑھے تین کلو وزن اٹھا سکتا ہے جس کی کلائی گھوم سکتی ہیں اور انگلیاں متحرک ہوتی ہیں۔

بایونکس نے مصنوعی ہاتھ کے تین ماڈل بنائے ہیں ان میں بلیک ایکس کا رنگ سیاہ ہے، انسانی جلد کی رنگت میں زندگی 2.0 ماڈل بنایا گیا ہے اور سپرہیرو ورژن میں بچے بازو کو اپنی مرضی سے بنوا بھی سکتے ہیں تاہم اس کی قیمت ساڑھے تین لاکھ روپے تک ہے۔

ایسا ہی ایک بازو معاز زاہد کو بھی لگایا گیا ہے معاز نے اپنے ایک انٹرویو بتایا کہ میں ڈیڑھ سال قبل ایک حادثے سے متاثر ہوگیا تھا جس میں میرا سیدھا ہاتھ ضائع ہوگیا تھا۔

معاز نے بتایا کہ ایک ہاتھ سے معذور ہونے کے بعد اپنے روز مرہ کے کام نہیں کر پارہا تھا، دل بہت اداس تھا اور میں زندگی میں کچھ کرنا چاہتا تھا۔

معاز کا کہنا تھا کہ جب مجھے اس ٹیکنالوجی کا پتا چلا تو فوری کمپنی سے رجوع کیا اور روبوٹک آرم لگوایا تو اس ٹیکنالوجی کی بدولت میں اب اپنے روز مرہ کے کام آسانی سے کرلیتا ہوں، گاڑی چلا لیتا ہوں، گٹار بجا لیتا ہوں، دانت برش کرسکتا ہوں، چائے پی سکتا ہوں اور بہت کچھ کرسکتا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ روبوٹک آرم کا استعمال انتہائی آسان ہے، اس ٹیکنالوجی کے بعد ان کے  دل سے احساس محرومی کا جذبہ بھی ختم ہوا ہےاور اب زندگی حسین لگنے لگی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ  ایسے افراد جو ہاتھ سے محروم ہیں انہیں چاہئیے کہ وہ اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں، خوشی ہے کہ اب پاکستان بھی دوسرے ملکوں کی طرح ٹیکنالوجی میں آگے بڑھ رہا ہے۔

کمپنی حکام کے مطابق پاکستان میں اس وقت 100 سے زائد افراد باویونکس کے  روبوٹک آرم سے مستفید ہورہے ہیں اور اپنے روزمرہ کے کام باآسانی کر رہے ہیں، یہ ٹیکنالوجی خاص طور پر معذور افراد کے دل سے احساس محرومی کو ختم کرنے کرنے کے لئے تیار کی گئی ہے۔

اس موقع پر بایونکس سے وابستہ ماہر نے بتایا کہ ان کی کمپنی دنیا میں سب سے کم عمر بچے میں بھی روبوٹ بازو نصب کرچکی ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے۔

 

The post معذور افراد کیلئے پاکستانی روبوٹ بازو تیار کرلیا گیا appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email