صحافت صرف جمہوری ماحول میں ہوسکتی ہے ، مولانا فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صحافت صرف جمہوری ماحول میں ہوسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قومیں ایک نظام کے تحت چلتی ہیں ، افراتفری سے ملک نہیں چلا کرتے۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں ہر ادارے کے اختیارات کا دائرہ متعین کیا گیا ہے ، ادارے اختیارات سے تجاوز کریں تو اس سے فساد ہوتا ہے ، انسانی خواہشات لامحدود ہیں،قانون خواہشات کو پابند کرتا ہے، ڈکٹیٹرشپ اور بادشاہی نظام میں صحافت نہیں ہوتی ، ملک میں مسلسل جمہوریت کمزور اور آمریت مضبوط ہورہی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں مختلف نظریات کے حامل لوگ پاکستان بنانے کی مختلف وجوہات بیان کرتے ہیں ، کوئی کہتا ہے پاکستان اسلام کیلئے،کوئی کہتا جمہوریت کیلئے اور کوئی کہتا ہے پاکستان مضبوط معیشت کیلئے بنایا گیا، 74 سال میں اسلام، جمہوریت اور معیشت کچھ بھی بہتر نہیں بنایا جاسکا۔

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان بنانے کا ایک مقصد بھی حاصل نہیں کرسکے، چین، ملائیشیا، بھارت، بنگلہ دیش کے مقابلے میں ہم آج کہاں کھڑے ہیں، دنیا میں بھی مختلف معیار ہیں، پاکستان کے پڑوس میں بڑی تبدیلی آئی، سلامتی کونسل کے اجلاس ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سیکورٹی کونسل اجلاس میں شریک ہونے کی اجازت نہیں ملی ، پاکستان کی خارجہ پالیسی آج کہاں ہے ، چین کو آج پاکستان سے شکایت ہے، اس حکومت نے پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری پر پانی پھیر دیا، امریکہ کی دوستی کا معیار سی پیک کو تباہ کرنا ہے۔

The post صحافت صرف جمہوری ماحول میں ہوسکتی ہے ، مولانا فضل الرحمان appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email