اے کے آر ایس پی کا لوکل کونسلز اور ایل ایس اوز کو تربیت فراہم کرنے کے لیے اٹھا یا جانے والا قدم انتہائی احسن ہے۔ حاجی مغفرت شاہ

چترال(نمائندہ زیل) سول رجسٹریشن ،  صحت فینانسنگ  اور ماں بچے  کے حقوق  پر  ویلج کونسل اور   ایل ایس سوز کو تربیت فراہم کرنے کے لیے اٹھای جانے قدم انتہائی احسن ہے ۔ یہ بات آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے AQCESSپراجیکٹ کے تحت ضلع بھر سے آئے ہوئے بارہ مختلف ویلج کونسلوں اور لوکل سپورٹ آرگنائزیشن (ایل ایس او) کے نمائندوں اور ویلج سیکرٹریوں کو صحت فنانسنگ ، ماں اور بچے کے حقوق پر آگاہی اور ویلج کونسل کی سول رجسٹریشن پر تربیت کاری کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے      مہمان خصوصی ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ  نے  کہی۔ انہوں نے مزید اپنے خطاب میں  کہا کہ کہ ویلج کونسل اور ایل ایس اوز کی بنیادی اہمیت ہے اور ان کے دو اہم نوعیت کے پروگرامات کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے اے کے آرایس پی نے درست قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے  محدود وسائل کے باوجود ویلج کونسلز کے کارہائے نمایاں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ویلج کونسلوں کے ناظمین اور ذمہ داران نے حکومت کی طرف سے خاطرخواہ حوصلہ افزائی نہ ہونے کے باوجود چترال کے طول وعرض میں سیلاب اور زلزلے کی صور ت میں قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے اور مسائل ومصائب میں کمی لانے  کے حوالے سے  جو کارنامے سرانجام دئیے ، وہ  بہت ہی بہترین تھے ۔ انہوں نے سول رجسٹریشن کے حوالے سے کہاکہ یہ ہر شہری پر فرض ہے کہ وہ اسے قومی فریضہ سمجھ کر پیدائش وموت، نکاح وطلاق کی صورت میں رجسٹریشن کو یقینی بنائے اور یہی آگے جاکر قومی ڈیٹا بیس کو بھی اپ ڈیٹ کرنے میں مدد گار  ثابت ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں منصوبہ بندی کا فقدان اس لیے ہے کہ ہمارے پاس زندگی کے مختلف شعبوں کے حوالے سے  ڈیٹا کی کمی ہوتی ہے اور ہمارے منصوبہ کار بغیر کسی قابل اعتماد اعدادو شمار کے پلاننگ کرتے ہیں جوکہ آگے جاکر ناکامی پر منتج ہوتے ہیں۔ انہوں نے ویلج کونسلوں اور ایل ایس اوز کے ذمہ داران پر زور دیاکہ وہ سول رجسٹریشن کے عمل کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اپنی تمام صلاحیتیں اور توانائی بروئے کارلے آئے۔

چترال میں چار دن تک جاری رہنے والی اس ٹریننگ کے اختتامی تقریب کے صدر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین نے AQCESSپراجیکٹ کے تحت تربیت کو نہایت سودمند قرار دیتے ہوئے ٹریننگ کے شرکاء پر زور دیاکہ سول رجسٹریشن کے بارے میں حاصل شدہ معلومات کو گھر گھر پہنچانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں جس کے ثمرات بہت جلد ہی سب پہ  عیاں ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ رجسٹریشن حکومتی اداروں کوشہریوں کیلئے بہترسہولیات مہیاکرنے کی منصو بہ بندی کے لیے اعدادشمارمہیاکرتاہے اور ان اعدادشمارکی بدولت حکومتی ادارے صحت جیسے سہولیات کے لئے بہترحکمت عملی تیارکرسکتے ہیں جوچترال جیسے پسماندہ علاقے کے لئے نہایت ہی اہم ہیں۔ منہاس الدین نے مزید کہاکہ اس سلسلے میں مقامی حکومتیں باہمی اشتراک سے نادراکے ساتھ کام رہے ہیں تاکہ شہریوں کواس عمل میں دشواری نہ ہو اور اس سلسلے میں اے کے آرایس پی ویلچ کونسل کی استعدادکاری کررہے تاکہ وی سی کونسلزیہ کام باآسانی سرانجام دے سکیں۔

منیجر آئی ۔ڈی فضل مالک نے کہاکہ چترال میں سول رجسٹریشن کے حوالے سے آگاہی انتہائی کم ہے اور اکثر والدین بچوں کی برتھ رجسٹریشن بھی نہیں کرواتے جوکہ والدین کی قانونی ذمہ داری اور بچے کا بنیادی حق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دوران حمل ، بچے پیدائش اور دودھ پلانے کے دوران ماں کو خصوصی طور پر صحت کے بنیادی سہولتیں حاصل کرنے کا حق ہے تاہم اس کی ضرورت اور اہمیت کا اندازہ نہ ہونے کی وجہ سے بہت ساری مائیں ان سہولیات سے استفادہ نہیں کرپاتیں جو بعد میں بہت ساری پیچیدگیوں ، یہاں تک کہ اموات کا باعث بنتے ہیں۔

پراجیکٹ کوارڈینیٹر شمیم اختر اور ٹریننگ کے ریسورس پرسن نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے بھی سول رجسٹریشن اور ماں اور بچے کے حقوق پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر ضلع ناظم، ایڈیشنل ڈی۔ سی، چیرمین سی سی ڈین این ،ممبران ضلع کونسل ،اسسٹنٹ ڈائرکٹر لوکل گورنمنٹ اور صدر چترال پریس کلب نے شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے۔ مختلف ویلج کونسلوں کو رجسٹریشن کے عمل میں مدد دینے کے لئے جدید ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر سیٹ، پرنٹر ، جنریٹر اور اسٹبلائزر بھی دے دئیے گئے۔  تقریب میں ایل ایس اوز کے نمائندہ تنظیم سی سی ڈین این کے چیئر مین سرتاج احمد خان ، ممبران ضلع کونسل شہزادہ خالد پرویز، حاجی شیر محمداور لوکل گورنمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فہیم الجلال بھی موجود تھے۔

Print Friendly, PDF & Email