ہفتہ انسداد بدعنوانی کےحوالے سے چترال میں سیمینار

چترال(زیل ڈیسک) صوبے کے  دوسرے علاقوں کی طرح چترال میں بھی انسداد بدعنوانی کا ہفتہ منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ایک سیمینارضلع کونسل ہال میں منعقد ہوا۔ضلعی انتظامیہ اور اے ڈی لوکل گورنمنٹ کے مشترکہ تعاون سے منعقدہ اس سیمینار میں ضلع ناظم ،نائب ضلع ناظم ،اسسٹنٹ کمشنر چترال کے علاوہ علماء کرام،درس و تدریس سے وابسطہ افراد اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے حضرات نے شرکت کی۔اپنے خطاب میں ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ نے کہا کہ بدعنوانی ایک موذی مرض کی طرح معاشرے میں پھیل رہی ہے جس سے ادارے تباہ ہونے کے ساتھ معاشرتی بیماری بھی پھیل رہی ہے۔ اے سی چترال محمدعالمگیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ بدعنوانی کو جڑ سے پھینکنے کے لیے ہمیں سب مل کر کردار ادا کرنا چاہئیے۔انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ انسداد بدعنوانی کے حوالے سے مثبت کردار ادا کریں۔ضلعی خطیب مولانا فضل مولا نے بدعنوانی کو ایک زہر قرار دیا اور اس سے بچنے کے لیے انفرادی اور اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ پروفیسر رحمت کریم بیگ نے کہا کہ ہم جس دور میں رہ رہے ہیں اگر اس میں بھی بدعنوانی نے اپنی جگہ بنالی تو ہم رہنے کے بھی قابل نہیں ہوجائیں گے۔ پرنسپل صاحب الدین نے بدعنوانی کو قوم کا دشمن قراردیا اور اپنی ذات سے لے کر معاشرے تک کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر پروفیسرشفیق احمدنے بدعنوانی کو معاشرے اور قوم کا دشمن قرار دیتے ہوئے اس سے بچنے کی عادت کو دوام بخشنے کو واحد ذریعہ قرار دیا۔ سیمینار میں دوسرے شرکاء نے بھی موضوع پرگفتگو کی اور یہ سیمینار مولانا عبدالشکور کی دعائیہ کلمات کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔   

اسسٹنٹ کمشنر چترال محمد عالمگیر انسداد بدعنوانی بارے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے 
انسداد بدعنوانی کے حوالے سے ضلع کونسل ہال چترال میں منعقدہ سیمینار کے شرکاء
Print Friendly, PDF & Email