چترال میں خصوصی افراد کا عالمی دن منایا گیا

چترال(زیل نمائندہ) ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال میں بھی خصوصی افراد کا عالمی دن منایا گیا۔ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر خورشید عالم محسود مہمان خصوصی جبکہ ضلع ناظم حاجی  مغفرت شاہ صدر محفل تھے۔کثیر تعداد میں خصوصی افراد ،بچے ،والدین اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والےخواتین و حضرات نے شرکت کی۔ اس موقع پر  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی خطیب مولانا فضل مولا نے کہا کہ اسلام میں معذورافراد کے ساتھ خصوصی مہربانی او ر نرم برتاؤ کی تاکید کی گئی ہے اور اس لیے بحیثیت مسلمان ہم سب پر لازم ہے کہ ہم ان افراد کی کفالت میں اپنا کردار ادا کریں۔ ڈسٹرکٹ  آفیسرسوشل ویلفئیر نصرت جبین نے کہا کہ وہ ایسے معذور افراد کا ڈیٹا اکٹھا کررہی ہے اور اب تک تین ہزار معذوروں کا بایو ڈیٹا اکٹھا ہوچکا ہے جن کی باقاعدہ رجسٹریشن ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے محکمے میں ان معذور لوگوں کے لیے کوئی فنڈ نہیں دیا گیا ہے ۔
اس موقع پر معذور افراد کے لیے  کام کرنے والے ایک غیر سرکار ی تنظیم کے صدر ثناء اللہ نے کہا کہ معذوروں کے چار اقسام ہیں مگر بدقسمتی سے چترال میں صرف ایک ہی سکول ہے جس میں ان سب نوعیت کے معذوروں کو پڑھایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود بھی ایک معذور شخص ہوں جب ہم کسی دفتر میں افسر کے پاس جاتے ہیں تو وہاں ہمارا ویل چئیر نہیں جاسکتی اور اکثر دفاتر دوسرے منزل پر ہونے کی وجہ سے وہ وہاں چڑھ بھی نہیں سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سے گاڑی والے ان کے ویل چئیر کے بھی کرایہ مانگتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چترال میں پانچ ہزار معذور افراد کے لیے  ایک کمپلکس تعمیر کیا جائے جہاں وہ نہ صرف ہنر یا کوئی فن سیکھیں  بلکہ ان کے لیے  کھیل کود کا بھی سامان ہوں اور وہ بھی صحت مند لوگوں کی طرح زندگی گزار سکیں ۔

دروش کالدام سے آنے والے وقار احمد نے بتایا کہ دروش اور دیگر علاقوں میں خصوصی افراد کے لیے  کوئی سکول بھی نہیں ہے صرف چترال ٹاؤن میں ایک سکول ہے جو ناکافی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ  ہر علاقے میں ان خصوصی افراد کے لیے ایک سکول کا بندوبست کیا جائے۔ 
فضل نادر اور شفیق افضل بھی دونوں پیدائشی طور پر معذور ہیں جو اس پروگرام میں شرکت کے لیے  آئے تھے انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ تقریب اپنی مدد آپ کے تحت منعقد کیا ہے اس کے لیے ہمارے ساتھ کسی نے مدد نہیں کیا ہے اعلانات تو سب بڑے بڑے کرتے ہیں مگر عملی طور پر ہم معذوروں کے لیے کوئی بھی کچھ نہیں کرتا۔اس موقع پر خصوصی افراد میں بہترین کارکردگی کے حامل بچوں کو انعامات بھی دیے  گئے۔

معذوروں کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ وہ تمام محکموں کے سربراہان کو ایک خط جاری کریں گے کہ جب بھی ان کے دفتر میں کوئی معذور شخص  آئے تو و ہ خود اپنی کرسی سے اٹھ کر ان کے پاس آئے جہاں ان کی ویل چئیر نہیں جاسکتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمتوں میں ان کی دو فی صد کوٹہ یقینی بنایا جائے اور ان کو ان مخصوص نشستوں پر ملازمت دلوائی جائے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ نے خصوصی افراد کے لیے ایک ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے پانچ لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا۔

Print Friendly, PDF & Email