چترال میں لوڈشیڈینگ کی آڑ میں واپڈا کی من مانی  نامنظور،عمائدین علاقہ

چترال(زیل نمائندہ) چترال میں واپڈا کی غیرضروری لوڈشیڈینگ اور رمضان کے مہینے میں عوام کو بے جا تنگ کرنے کے خلاف ایک احتجاجی جلسے کا اہتما م کیا گیا۔ جلسے میں وکلاء،سیاسی پارٹیوں کے رہنما،تجار برادری ،طلبہ اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے حضرات نے شرکت کی ۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے واپڈا چترال کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گولین گول ہائیڈروپاوراسٹیشن  میں 36میگاواٹ بجلی ہونے کے  باؤجود روزانہ کی بنیاد پر تین سے چار گھنٹے کی لوڈشیڈینگ ہوتی ہے  جو چترالی عوام کو کسی بھی صورت منظور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاوراسٹیشن اور گرڈ میں سرپلس بجلی ہونے کے باؤجو دبھی لوڈشیڈینگ کی آڑ میں عوام کو تنگ کرنے کا یہ سلسلہ نہ رکا توپورے چترال کے عوام سراپا احتجاج بنیں گے۔ احتجاجی جلسے میں موجود افراد نے واپڈاچترال کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے اپنی ہٹ دھرمی ترک کرکے عوام دوست محکمہ بننے اور رمضان کے مہینے میں عوام کو بے جا تنگ نہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

یاد رہے رواں سال فروری کے مہینے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گولین گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے یونٹ کا افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں پورے چترال کو بلاناغہ بجلی مہیا کرنےکا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے چترال کو لوڈشیڈینگ فری علاقہ قرار دے کر عوام کو خوش خبری بھی سنائی تھی لیکن واپڈا چترال اسٹیشن اور گرڈ میں سرپلس بجلی موجود ہونے کے باؤجودبھی غیرضروری ناغہ کرکے اپنی روش پر قائم ہے جو چترالی عوام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

Print Friendly, PDF & Email