پاٹا کی مخصوص حیثیت ختم کرنے سے چترال کوناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، مولانا عبدالاکبر چترالی

پشاور(زیل نمائندہ)فاٹا اصلاحات کی آڑ میں پاٹا کی مخصوص حیثیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو چترال سب سے زیادہ متاثر ہوگااور ہم 31ویں ترمیم کے نتیجے میں ملاکنڈڈویژ ن کو متاثر کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف صف اوّل کا کردا ر ادا کریں گے ۔یہ بات سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے اپنے ایک بیان میں کہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے لیے ریاستوں نے غیر مشروط طورپر پاکستان میں شمولیت اختیار کی تھی۔پاٹاکو31ویں ترمیم سے نکالا جائے بصورت دیگر ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع کے باشندے اس حالیہ ترمیم کیخلاف سڑکوں پر ہوں گے۔اُنہوں نے مزید  کہا کہ31ویں ترمیم کے آنے سے پہلے ہی چترال کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے اور پاٹا کی مخصوص حیثیت ختم کرکے ملاکنڈ ڈویژن کے بالعموم اور ضلع چترال کے عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی کبھی بھی قبول نہیں ہوگی۔

Print Friendly, PDF & Email