????????????????????????????????????

وزیراعظم چترال نہ آسکا،نمائندہ کی حیثیت سے ایم این اے چترال نے میگاپراجیکٹ کا افتتاح کیا

چترال (زیل نمائندہ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ہفتے کے دن  چترال کے اپنے دورے کے موقع پر میگاپراجیکٹ کا افتتاح کررہے تھے لیکن موسم خراب ہونے کی وجہ سے ان کا دورہ منسوخ ہوا ۔وزیراعظم کے نمائندے کی حیثیت سے ممبر قومی اسمبلی شہزادہ افتخارالدین نے چترال کے ہوائی اڈے پر چترال گرم چشمہ تا دورا پاس روڈ، چترال تا کالاش ویلیز روڈز،نادراآفس گرم چشمہ اور منصوبہ برائے فراہمی گیس چترال ٹاؤن ،دروش اور بروز کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم این اے چترال نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 95ارب روپے صرف چترال کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی طرف سے ملا ہے جو پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی ممبر قومی اسمبلی کو ملنے والی بڑی رقم ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چترال کی پسماندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے 140ارب روپے کا پیکیج دیا اور اب تک 57ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ شہزادہ افتخارالدین نے مزید کہا کہ بونی مستوج شندور روڈ اور اویر تا تریچ روڈ کے لیے خطی رقم خرچ ہوگی لیکن بونی بوزوند تورکھو روڈ میں صوبائی حکومت کی کمزوری کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں سے خلل آیا ہے جو تورکھو کے عوام کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرم چشمہ اور کالاش ویلیز روڈ میں جلد کام شروع ہوگا اور ریڈیو پاکستان چترال کے لیے دس کلوواٹ طاقت ور ٹرانسمیٹر کی بھی منظوری ہوچکی ہے۔ شہزادہ افتخارالدین نے کہا کہ جب تک چترال کا بنیادی ڈھانچہ ترقی نہیں کرے گا تب تک چترا ل کی ترقی ممکن نہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے این ایچ اے کے ممبر نارتھ عمران یوسفزئی نے کہا کہ چترال میں جتنے ترقیاتی کام نیشنل ہائے وے اتھارٹی کررہی ہے ان کی مثال پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں نہیں ملتی اور ان تمام کاموں کا سہرا ایم این اے چترال کے سر ہے۔ انہوں نے چترال کے لیے  این ایچ اے منصوبوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لواری ٹنل سے لے کر چترال گرم چشمہ تا دورا پاس روڈ،کالاش ویلیز روڈز،لواری ٹنل اپروچ روڈز اور چکدرہ سے چترال ہائی وے کی تعمیر سے چترال کی قسمت بدل جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ایچ اے اب تک لواری ٹنل میں تیس ارب سے زائد رقم خرچ کر چکی ہےاور پندرہ ارب روپے مزید خرچ ہوں گے۔ چترال میں میگاپراجیکٹ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر جنرل منیجر ایس این جی پی ایل محمودضیاء نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے شروع دن سے ہی انرجی سیکٹر میں ترقی کے لیے کوشش کی اور قلیل عرصے میں ایل این جی کے بڑے منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچے ۔وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں دوردراز علاقوں میں ایل پی جی سیٹ اپ لگانے کا کام شروع ہوا اور چترال میں منصوبہ فراہمی گیس اس کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال ٹاؤں اور دروش کے اندر172کلومیٹر لائن بچھائی گی جس سے صارفین گیس سے  مستفید ہوں گے۔

Print Friendly, PDF & Email