عوامی نیشنل پارٹی کی اورغوچ میں شمولیتی تقریب

چترال(نمائندہ زیل) چترال کے مضافاتی علاقے اورغوچ میں درجنوں افراد نے عوامی نیشنل پارٹی (اے ین پی) میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر ایک تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں اے این پی کے ضلعی صدر حاجی عید الحسین مہمان حصوصی تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عید الحسین نے کہا کہ چترال میں چھ پارٹیوں کا حکومت ہے مگر یہاں نہ پانی ہے نہ بجلی، نہ سڑکوں کی حالت اچھی ہے نہ پل بہتر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کا چترال میں کوئی منتحب ایم پی اے یا ناظم تک نہیں ہے مگر اس کے باوجود بھی سابق وزیر اعلےٰ امیر حیدر خان ہوتی نے چترال میں بیس ارب روپے کی لاگت سے محتلف ترقیاتی منصوبے مکمل کروائے۔ اور خود بھی آٹھ مرتبہ چترال کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے تین سالوں میں چترال میں کوئی تبدیلی نہیں لائی۔ سڑکیں اسی طرح تباہ پڑی ہیں دریا کے اوپر لکڑیوں کی پُل عوام کیلئے موت کا کنواں بن چکے ہیں۔ اکثر لوگ پینے اور آبپاشی کی پانی اور بجلی سے محروم ہیں یہ کیسے تبدیلی ہیں۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اگر عوامی نیشنل پارٹی برسراقتدار آئی تو وہ سب سے پہلے اورغوچ گاؤں کیلئے آر سی سی پُل دریا پر تعمیر کرے گا جو اس وقت لوگوں کیلئے نہایت حطرناک ہے ۔ دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ، میونسپل کمیٹی اور صوبائی حکومت پر کھڑی تنقید کی کہ اورغوچ گاؤں کیلئے دریائے چترال پر جیپ ایبل پل کیلئے ایک کروڑ ستر لاکھ روپے کا حطیر رقم پچھلے حکومت میں منظور ہوا تھا جو بدعنوانی کا شکار ہوا۔ متعلقہ ٹھیکدار نے پہلے پل کی ڈیزائن غلط بنائی جسے میڈیا میں خبریں آنے پر دوبارہ کھول دیا گیا اب کے بار پل کو ادھورا چھوڑ کر چلے گئے ۔ اورغوچ گاؤں کے مکین پاکستان بننے کے بعد ابھی تک تمام تر ترقیاتی کاموں سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ یہ گاؤں چترال کے ٹاؤن ون میں آتا ہے مگر یہاں تک جانے والا سڑک انتہائی حطرناک اور حراب حالت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل ناظم جو جے یو آئی کا نمائندہ ہے وہ بھی اسی گاؤں سے منتحب ہوا ہے مگر افسوس کا مقام ہے کہ انہوں نے بھی پچھلے تین سالوں میں کچھ نہیں کیا۔تقریب سے ایم آئی خان سرحدی ایڈوکیٹ، محی الدین اور دیگر رہنماؤں نے اظہار حیال کیا۔
بعد میں ضلعی صدر اور دیگر رہنماؤں نے پارٹی میں شامل ہونے والے لوگوں کے سروں پر اے این پی کی ٹوپی رکھ کر انہیں مبارک باد دی۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے