جمعہ کے روز احتجاج کرنے کی پاداش میں ڈیڑھ سو افرادحراست میں ۔ڈی آئی جی مالاکنڈ بھی چترال میں موجود

چترال (نمائندہ زیل) جمعہ کے روز شاہی مسجد میں ایک شخص کی جانب سے امامت اور نبوت کا دعویٰ کرنے کے بعد کشیدہ صورت حال قابو پایا جارہا ہے ۔جمعہ کے روز احتجاج کرنے کی پاداش میں ڈیڑھ سو افراد کو حراست میں لے لیا گیا اور جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے ذریعے ان کے بارے میں تحقیقات کے بعد ان کے خلاف باضابطہ ایف آئی آر درج کیا جائے گا۔ نبوت کا دعویٰ کرنے والے ملزم رشید الدین کو انسداد دہشت گردی کے جج کے سامنے پیش کرکے ان کا ریمانڈ لینے کے لیے سوات بھیج دیا گیا جن کے خلاف تغزیرات پاکستان کے دفعہ 295۔سی کے علاوہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے دفعات 6اور 7کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ چترال میں کشیدہ صورت حال کے پیش نظر ڈی۔ آئی۔جی ملاکنڈ اختر حیات خان گنڈاپور بھی چترال پہنچ گئے ہیں۔ ہفتے کے روز کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل نظام الدین شاہ نے خود ہی شہر میں گشت کرکے صورت حال کا جائزہ لیتا رہا ۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے