قدرتی آفات زیادہ تر ہمارے اعمال کا نتیجہ ہیں ہمیں اپنے اعمال کی طرف خصوصی توجہ دینی چاہیئے۔ اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم

چترال(نمائندہ زیل ) این ڈی ایم اے کی جانب سے سکولوں کی سطح پر قدرتی آفات و خدشات کے حوالے سے پروگرام چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم نے  کہا کہ اس پراجیکٹ کے باعث طلباء و طالبات میں قدرتی آفات اور خدشات سے متعلق آگاہی اور شعور پیدا ہوگا جس کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ رب کائینات نے قرآن پاک میں حکم دیا ہے کہ خشکی اور تری میں جو ڈیزاسٹر آئیں گے وہ انسان کے اپنے اعمال کے نتیجے میں آتے ہیں ہمیں اپنی اعمال کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے

اس اجلاس میں پی ٹی سیزلوکل گورنمنٹ کے نمائندہ گان ،والدین ،اساتذہ، ،ہیلتھ ایجوکیشن ،سوشل ویلفر ،سی اینڈ ڈبلیو ،سول ڈیفنس،پی ڈی ایم اے اور ڈی ڈی ایم او کو شریک ہوکر ورکشاپ کے مقاصد حاصل کرنی چائیں۔اس سے قبل نیٹ ور ک آف ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے پراجیکٹ منیجر آصف نے شرکاء اور مہمان خصوصی کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات اور ترقیاتی عمل ساتھ ساتھ ہونی چائیں ایسے بلڈنگز بنانے کی ضرورت ہے جو آسانی سے نہ گر سکیں۔گذشتہ آفات کے دوران ہمارے بلڈنگز واش آوٹ ہوگئے تھے۔ 2005 کےزلزلے میں ہزاروں سکولز کی عمارتیں زمین بوس ہوگیں 17 ہزار سکولز تباہ ہوئے اور 10 ہزار سکولز متاثر ہوگئے۔ 18 ہزار بچے شہید اور لاکھوں کی تعداد میں زخمی ہوئے ۔اب ہمیں چائیے کہ زلزلہ پروف اور مضبوط سکولز بنائیں۔اس موقع پر ڈپٹی ڈی او ممتاز ،ڈی ای او فیمیل زبیدہ خانم،فوکس کے نمائندہ گان، ورلڈ فوڈ پروگرام کے نمائندے وغیرہ نے خطاب کیا ۔یاد رہے کہ یہ پراجیکٹ یو اس ایڈ کے ایمبیسڈر فنڈ کے تعاون سے ضلع چترال کے 34 متاثرہ سکولز کیلئے ترقیاتی کا م کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کرے گا۔ ابتدائی طور پر چترال 1 چترال 2 اور دنین یوسیز کے سکولوں میں کام ہوگااور پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوہ کے نمائندے نے صوبے میں آفات کی انتظام کاری اور خصوصی طور پر ضلع چترال میں حالیہ آفات کے دوران پی ڈی ایم اے کے امدادی سرگرمیں پر بھی روشنی ڈالی ۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے