پاکستان شروع سے یہی کہتا آ رہا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان شروع سے یہی کہتا آرہا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ایمبیسڈر زلمے خلیل زاد نے نیویارک میں جاری اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، دوران ملاقات افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔

دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں قیامِ امن کیلئے اجتماعیت کے حامل، سیاسی تصفیے کی ضرورت پر زور دیا، وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے زلمے خلیل زاد کی کاوشوں کی تعریف کی۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان شروع سے یہی کہتا آرہا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، ہمیں افغانستان میں پنپتے ہوئے انسانی بحران پر گہری تشویش ہے۔

وزیر خارجہ نے افغانستان میں وسیع البنیاد اور جامع حکومت کے قیام کیلئے پاکستان کی معاونت کے تسلسل کا اعادہ کیا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کو اس نازک تاریخی موڑ پر افغانوں کو انسانی بحران کے خطرے سے بچانے کیلئے موثر اقدام اٹھانے اور افغانوں کی معاونت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں عدم استحکام، خطے میں  ناقص امن اور مہاجرین کی یلغار کے خطرے کو پھر سے جنم دے سکتا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں قیامِ امن اور اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔

The post پاکستان شروع سے یہی کہتا آ رہا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، وزیر خارجہ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email