برطانوی شاہی جوڑے کا دورہ چترال

چترال (زیل نمائندہ) برطانوی شاہی جوڑا شہزادہ ویلئم اور شہزادی کیٹ میڈیلٹین نے گزشتہ دنوں چترال کا دورہ کیا۔ شاہی جوڑا بذریعہ ہیلی چترال  پہنچے تو ہوائی اڈے پر کمشنر ملاکنڈ ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر (لوئر) چترال نے ان کا استقبال کیا۔ ہوائی اڈے پر شاہی مہمانوں نے روایتی ٹوپی اور چغہ پہن لیا۔ اس موقع پر شاہی جوڑے کو لیڈی ڈیانہ کے دورہ چترال کی تصاویر پر مبنی تصویری البم بھی پیش کیا گیا۔ شہزادہ ویلئم نے کہا کہ قدرت نے چترال کی خوب صورتی میں خصوصی فیاضی بھر دی ہے اور یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی کے چرچے زبان زد عام ہیں۔

چترال کے ہوائی اڈے پر مختصر قیام کے بعد  شاہی جوڑا بروغل گئے جہاں بروغل گلیشئر کے متعلق انہیں بریفینگ دی گئی۔ اس موقع پر شہزادی کیٹ جو خود تعلیم اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کام کررہی ہیں  کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ماحولیاتی نظام پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں اور گلیشئرز کا غیرمعمولی طور پر پگھلنا اس بات کا ثبوت ہے۔ وادی بروغل سے شاہی جوڑا چترال سکاؤٹس ہیڈکوارٹر پہنچے جہاں ان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔

چترال سکاؤٹس ہیڈکوارٹرز سے شاہی جوڑا قدیم تہذیب و تمدن اور ثقافت کے امین لوگوں کی سرزمین بمبوریت گیے جہاں کالاش کمیونیٹی نے روایتی انداز میں شاہی جوڑے کا شایان  شان استقبال کیا۔ اس موقع پر شاہی جوڑے نے منفرد اور دل کش روایتی  لباس میں ملبوس کالاش خواتین سے ملے ،ان کا حال پوچھا اور گھل مل گئے ۔شاہی جوڑے کے چہروں پر خوشی ،ہونٹوں پر مسکان اور بے تکلف انداز نے کالاش کمیونیٹی کے دل جیت لیے ۔ شاہی جوڑا نے کالاش ثقافت میں گہری دل چسپی لی اور ان کی معاشرت ،رسم ورواج اور تمدن کی تعریف کی۔ اس موقع پر ڈھول کی تھاپ پر کالاش رقص سے بھی شاہی جوڑا  محظوظ ہوئے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ لیڈی ڈیانا کے پاکستان اور خصوصاً چترال کے ساتھ محبت  کی وجہ سے شہزادہ ویلئم کے لیے یہ دورہ جذباتی اہمیت کا حامل تھا۔ ۱۹۹۱ میں شہزادہ ویلئم کی والدہ لیڈی ڈیانا چترال کا دورہ کرچکی تھیں اور ۲۸ سال بعد ان کا بیٹا شہزادہ ویلئم چترال آئے۔  

Print Friendly, PDF & Email