معروف ادبی اور علمی شخصیت مولانگاہ نگاہ داغ مفارقت دے گئے

چترال(گل حماد فاروقی)معروف ماہرتعلیم،شاعر،ادیب ،محقق،مولف اور سابق پرنسپل مولانگاہ نگاہ ہفتے کی صبح داغ مفارقت دے گئے ۔مرحوم  کی نماز جنازہ پولو گراؤنڈ چترال میں ادا کرنے کے بعد سنگور میں سسکیوں،آہوں اور ہزاروں اشکبار آنکھوں کے سامنے سپرد خاک کیا گیا۔ مولا نگاہ نگاہ  نہ صرف ایک استاد تھے بلکہ وہ ایک محقق بھی تھے ۔درس و تدریس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ادب اور شاعری کی طرف مائل ہوئے اور ایک نابغہ روزگار ادیب کی حیثیت سے جانے جاتےتھے۔ مرحوم نے کھوار ادب اور ثقافت کی ترقی کے لیے دن رات ایک کیا اور مختلف رسالوں اور جریدوں میں ان کی تخلیقات سندکا درجہ  رکھتے ہیں۔ چترال کے معروف صوفی شاعر بابا محمد سیار کے فارسی کلام کا اردو میں منظوم ترجمہ کیا جو شرح دیوان سیار کے نام سے مشہور ہے۔ مرحوم کا شعری مجموعہ نقطہ نگاہ بھی چھپ چکا ہے جس میں دوسرے اصناف کے ساتھ کھوار مزاحیہ نظمیں اہمیت کے حامل ہیں ۔
مولا نگاہ نگاہ کے پسماندگان میں پانچ بیٹے محبوب الحق ،  ظہور الحق دانش،سمیع الحق، احسان الحق ، منظور الحق اور مسعود الحق شامل ہیں ۔ وہ خدا نگاہ پرنسپل کے بھائی اورزار اعجم خان اور صاد ق اللہ صادق کے چچا زاد بھائی تھے۔ مرحوم نے ڈیڑھ سال پہلے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں آپریشن کیا تھا اسے پیپھڑے کا کینسر ہوا تھا۔ وہ اس موذی مرض کے ساتھ ڈیڑھ سال تک لڑتا رہا مگر آحر کار اس کا ہمت ہار گیا اور موت غالب آیا۔ ان کی نماز جنازہ پولو گراؤنڈ چترال میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی بعد ازاں اسے اپنے گاؤں سینگور میں سپرد خاک کیا گیا۔
مرحوم نہایت ملنسار، خوش اخلاق اور پاکیزہ مزاج کے مالک تھے وہ ہر ایک سے نہایت خندہ پیشانی سے پیش آتے تھے ۔ ان کی یاد ہمیشہ دلوں میں زندہ رہے گی۔

Print Friendly, PDF & Email