ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں Incinerator خراب،کُوڑا کرکٹ کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا 

چترال(زیل نمائندہ) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں ہسپتال کی گندگی کو جلانے والا Incinerator مشین جسے دو سال پہلے آغا خان ہیلتھ سروس نے فراہم کیا تھاچند ماہ کام کرنے کے بعد ناکارہ پڑی ہے۔ خطیر رقم سے خریدی گئی اس مشین کو اس مقصد کے لیے ہسپتال کو فراہم کیا گیا تھا  کہ ہسپتال میں گندگی، فضلہ اور Wastage یعنی استعمال شدہ گندہ مواد کو اس کے اندر محفوظ طریقے سے جلایا جاسکے۔ شروع میں پندرہ کلو گند جلانے پر پانچ سو لیٹر تیل خرچ ہوتا ہے اور کام بھی سہی  طریقے سے نہیں کرتاتھا جس کی وجہ سے ہسپتال کی گندگی یا تو جگہ جگہ بکھری  پڑی  رہتی  تھی یا پھر کئی دنوں کے بعد ٹرالی میں اٹھا کر دوسری جگہہ منتقل کیا جاتا ہے جو حفظان صحت کے اصولوں کے بالکل خلاف ہے۔ ہسپتال کے انتظامیہ سے جب اس

سلسلے میں بات ہوئی تو ان کا کہنا ہے کہ اسے ایک غیر سرکاری ادارے یعنی آغا خان ہیلتھ سروس نے فراہم کیا تھا جس کے عوض ان کو چھ ملین روپے ملے تھے مگر یہ مشین روز اول سے خراب پڑی ہے۔
ایک انتظامی امور کے افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ہوسکتا ہے ہے کہ مذکورہ این جی او نے اس کے بہانے خطیر رقم ہڑپ کی ہے جس کی تحقیقات ضروری ہے۔ ہسپتال کے اندر آپریشن تھیٹر، لیبارٹری، ڈرسینگ روم کے ایسے گندہ مواد بھی ہوتے ہیں جن سے بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے اور ایسے خطرناک مواد کو اس انسینیریٹر مشین میں محفوظ طریقے سے جلاکر تلف کیا جاتا ہے مگر مشین خراب ہونے کی صورت میں یا تو یہ گند ہسپتال میں پھیلتا رہتا ہے یا پھر اٹھاکر دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے جہاں اس سے مزید بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر نے صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں باقاعدہ تحقیقات کی جائے کہ آغا خان ہیلتھ سروس نے 60 لاکھ روپے کی لاگت سے ایک ناکارہ مشین کیوں ہسپتال میں کھڑا کیا ہے اور اگرAKHSS نے اس کے عوض کسی ڈونر ایجنسی سے فنڈ لیا ہو تو وہ ان سے واپس لیکر اس پرنئی مشین خریدا جائے تاکہ انسانی جانوں کو اس گندگی سے خطرہ نہ ہو۔نیز عوام یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ محکمہ صحت اپنے فنڈ سے اس ہسپتال میں گندہ مواد تلف کرنے والا یہ مشین نصب کرے تاکہ آپریشن تھیٹر وغیرہ سے نکلنے والے گندہ فضلہ سے دیگر لوگ بیمار نہ پڑے۔

Print Friendly, PDF & Email