پرواک میں شدید آبی بحران پیدا ہوچکا ہے

مستوج (زیل نمائندہ ) اپرچترال کے گاوں پرواک میں سال روان کو شدید آبی بحران کا سامنا ہے ۔ جس کی وجہ سے کھڑی فصلیں اور درخت سوکھ رہے ہیں جبکہ عوام کو پینے کا پانی بھی نہیں مل رہا ہے ۔گزشتہ روز پرواک کے مردوخواتین کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومت وقت ، ضلعی انتظامیہ اور این جی اوز سے اس بحران سے نکالنے کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ سارہ شاہ خاتون کونسلر ہے انہوں نے کہا کہ پچھلے سال پی ٹی آئی چترال کی قیادت نے پرواک کا دورہ کرکے دریائے یارخون سے زمین دوز نہر نکال کر لانے کا وعدہ کیا تھا اور اس سلسلے میں وزیر اعلی کی مستوج آمد کے موقع پر ہم نے ایک مشترکہ قرارد اد بھی ان کو تھما دیا تھا لیکن اس پر تاحال کسی قسم کی پیش رفت نہ ہو سکی ۔انہوں نے کہا کہ پرواک میں چھ ہزار ایکڑ سے زائد زمین موجود ہے ۔

پانی کی کمی کی وجہ سے اس زمین کا زیادہ تر حصہ ناقابل استعمال ہے ۔ لہذا ہم وزیر اعلی کے پی اور صوبائی حکومت نیز ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں اپنا بھر پورکردار اداکریں ۔ سماجی کارکن رحمت بیگ کا کہنا تھا کہ پرواک کے لئے انگریز دور میں اپنی مدد آپ کے تحت نہر نکال کر آباد کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے اس وقت سے اب تک کسی بھی حکومت نے اس علاقے کے آبی مسائل کو حل کرنے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی ۔ انہوں نے کہا کہ اب حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہے کہ پرواک میں کھڑی فصلیں اوردرخت سوکھ رہے ہیں اور ہم یہاں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہے۔ طالبہ تہمینہ کا کہنا تھا کہ حکومت اور مختلف این جی اوز سولر یا واٹر پمپ لگا کر پانی کے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے ۔ قربان ہزار کا کہنا تھا کہ اس آبی بحران کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے نیز لانگ ٹرم پالیسی اپنانے کے لئے اقدامات اٹھائی جائے ۔

Print Friendly, PDF & Email