چترال، گرم چشمہ روڈ پانی بہنے سے تباہ ہورہا ہے، کوئی پرسان حال نہیں

چترال(زیل نمائندہ)  چترال کی مصروف شاہراہ ائیرپورٹ، گرم چشمہ، چترال یونیورسٹی، پولیس لائن اور کئی سرکاری و غیر سرکاری اداروں کی واحد سڑک یعنی گرم چشمہ روڈپانی بہنے سے تباہ ہورہا ہے۔ اس سڑک پر چیو پل کے قریب قریبی پہاڑی سے پانی بہتا چلا آرہا ہے جو سڑک  سے گزرتے ہوئے دریائے چترال میں گرتا ہے جو سڑک کو مسلسل خراب کررہاہے۔ اسی جگہے میں دس میٹر کے فاصلے پر سڑک دریا میں گری تھی  جس میں دوسال قبل ایک مسافر جیپ گرنے سے نو افراد  بھی جاں بحق ہوئے تھے۔ اس کے بعد اسی جگہے  دوبارہ سڑک دریا میں گر گئی ہے ۔ ہمارے نمائندے  نے دو مرتبہ اسے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں رپورٹ کی تاکہ حکام بالا کی توجہ حاصل کرے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔  اب چھے ماہ بعد کام شروع ہوا مگر اس کے ساتھ ہی ایک اور جگہہ پانی سڑک پر بہہ کر دریا میں گرتا ہے جو سڑک کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور خدشہ ہے کہ یہ سڑک بھی دریا میں گر جائے۔اس سڑک پر گزرنے والے ایک ڈرائیور  قیوم سے جب پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو یعنی  کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے یہاں  پہاڑ کے دامن میں پختہ  نالی بنانے کے لیے  ٹھیکہ دیا۔ ٹھیکیدار نے کھدائی کرلی پیسے لے لئے مگر محکمہ C&W کے پاس سمینٹ کی نالی بنانے کے لیے  پیسے نہیں تھے۔ دوبارہ ٹھیکیدار کو ادائیگی کی اور نالی پر مٹی ڈال کر اسے بند کرایا۔  دو مرتبہ پیسے خرچ ہوئے مگر  نالی نہ بن سکی۔

(ads2)
ایک راہ گیر سعید اللہ نے بتایا کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے زیادہ تر روڈ کولی اور ہلکار گھر بیٹھے تنخواہیں لے رہے ہیں مگر ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔
سردار ولی بھی اسی سڑک سے گزرتا ہے ان کا کہنا ہے کہ گرم چشمہ روڈ پر چیو پل سے لیکر گرم چشمہ تک محتلف مقامات پر سڑ ک پر پانی بہتا ہے جس سے تارکولی سڑک تباہ ہوتا ہے مگر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو اتنی توفیق نصیب نہیں ہوئی کہ کم از کم سڑک پر بہنے والی پانی کو روک سکے۔
انہو ں نے بتایا کہ موجودہ حکومت تبدیلی کے دعوے تو بہت کرتی ہے  مگر ہم نے کوئی تبدیلی نہیں دیکھی۔ خاص کر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے روڈ کولی کئی سالوں سے یا تو گھر بیٹھے تنخواہیں لے رہے ہیں یا افسران کے گھروں کو میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے تبدیلی سرکار سے اس سڑک کی فوری حفاظت، مرمت اور تعمیر کا مطالبہ کیا۔

Print Friendly, PDF & Email