ارکاری میں تین معذور بچوں کے بوڑھے باپ کی زمین پر با اثر شحص کا قبضہ

ارکاری (گل حماد فاروقی)چترال کے دور آفتادہ علاقہ سیاہ ارکاری میں  ایک ضعیف شخص جس کے تین بچے معذور ہیں ان کی زمین پر با اثر شخص نے قبضہ کیا ہواہے۔ معذور شحص کی زمین پر سکول اس شرط پر بنائی گئی  تھی کہ اسے ملازمت دی جائے گی۔ گزشتہ چھ ماہ سے نہ تو اسے تنخواہ دی گئی نہ زمین کو واہگزار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق زیرین چترال کے دور آفتادہ علاقہ سیاہ ارکاری کے رہائشی پنین خان ولد ماخان زار نے مقامی صحافیوں کو بتایاکہ ارکاری میں MMS نام سے بنے والے سکول کے لیے ایک ایکڑزمین مفت فراہم کی۔ زمین اس شرط پر حوالہ کیا کہ اسے ماہوار 8000 تنخواہ دی جائے گی مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سکول کے پرنسپل نے زمین کے مالک کی تنخواہ بھی بند کی اورجس زمین پر یہ سکول تعمیر ہوا ہے اس کے عوض اسے دوسری زمین دینے سے بھی انکاری ہے۔
متاثرہ شخص کا کا کہنا ہے کہ مقامی مصالحتی جرگہ میں یہ مقدمہ فیصلہ نہ ہوسکا۔ اس کے بیٹے اور بیٹیاں سب گونگے اور معذور ہیں اور آسانی سے چل پھر بھی نہیں سکتے بلکہ ان کو سہارے کی ضرورت پڑتی ہے تو بلا ایسے معذور لوگ اس بااثر شخص کے خلاف کیسے کوئی کاروائی کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نے بار ہا سکول کے پرنسپل میر حکیم سے گزارش کی کہ یا تو وہ اسے حسب معاہدہ تنخواہ دیا کرے یا میری زمین پر جو سکول تعمیر کیا ہے اس کے بدلے میں مجھے دوسری  زمین دے دیں ۔ پنین خان کے ساتھ اس کے دو معذور بیٹے اور ایک معذور بیٹی بھی موجود تھی جو نہ تو بول سکتے ہیں نہ آسانی سے چل پھر سکتے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا اوروزیر اعظم عمران خان سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ ایک ضعیف اور معذور شخص ہے اس کے بچے بھی معذور ہیں اور یہ زمین اس نے ان معذور بچوں کے نام کیا تھا تاکہ ان کی بری وقتوں کا سہار ا بن سکے مگر میر حکیم نامی با اثر شخص نے اس پر قبضہ جمایا ہوا ہے اور معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے تنخواہ نہیں دے رہا ہے۔ ہمارے نمائند ے نے میر حکیم سے رابطہ کرنے کی بہت کوشش کی  تاکہ ان کا موقف بھی جان سکے مگر اس کے ساتھ رابطہ نہ ہوسکا۔

Print Friendly, PDF & Email