مولانگاہ صاحب کا انتقال ادب، تعلیم اور کھو ثقافت کے لیے نا تلافی نقصان ہے حاجی محمدظفرودیگرچترالی دوبئی

دوبئی (نامہ نگار) معروف ماہر تعلیم مولا نگاہ کی وفات پر نہ صرف پاکستان کے مختلف شہروں میں رہنے والے چترالیوں کی طرف سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے بلکہ سمندر پار چترالیوں کی طرف سے بھی نگاہ صاحب کی وفات پر گہرے رنج و غم کااظہار کیا گیا ہے ‘‘ دبئی میں مقیم معروف سماجی شخصیت اور صدر اور سیز چترال ویلفئیرایسوسی ایشن حاجی محمد ظفر نے مولانگاہ کے انتقال کو چترال کے ادب، تعلیم اور چترال کی ثقافت کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا اور انکی تعلیمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے. انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی ہے اور پسماندگان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے ‘‘ اس موقع پر نظاور ولی شاہ نے مولا نگاہ صاحب کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ استاذمحترم کی وفات سے ہمیں ناقابل برداشت صدمہ ہوا ہے استاذ محترم کی علمی ادبی اور ثقافتی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ پاک استاذ محترم کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ہم سب کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے ۔شارجہ سے ظفرا لدین لال آف موڑکہو نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ وہ مولا نگاہ صاحب کی وفات سے چترال کو خاص کر کھو ثقافت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچی ہے انہوں نے غمزدہ خاندان سے دلی دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا ۔اس کے علاوہ UAE میں مقیم کئی اور لوگوں نے بھی نگاہ صاحب کے خاندان سے تعزیت کااظہار کئے ہیں جن میں فتح الرحمن ،شیر اسرار خان، ظفر سیر ونگ ،محمد صابر خان ،غفار علی ، حسین نادر جان، قاسم علی پوہت،دیدار علی دلبر شامل ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email