بازار اور بائی پاس روڈ پر نصب ایک کروڑ روپے سے بنی سولر سٹریٹ لائٹ کے بابت تحقیقات کا مطالبہ۔ نائب صدر تجار یونین

چترال(گل حماد فاروقی) چترال کے عبد الولی خان بائی پاس روڈ پر چھاؤنی سے لیکر چیو پل تک سڑک کے کنارے شمسی توانائی سے چلنے والے سٹریٹ لائٹ نصب ہوچکے ہیں مگر عرصہ دو سال گزرنے کے باوجود بھی یہ سٹریٹ لائٹ ایک منٹ کیلئے بھی روشنی نہ دے سکے۔ اس کے علاوہ ایک غیر سرکاری ادارے کی جانب سے چیو پل اور اتالیق پل او ر دیگر پلوں پر بھی سولر سسٹم سٹریٹ لائٹ لگائے گئے تھے جو ا ب ناکارہ ہوچکی ہیں۔تجاریونین چترا ل کے نائب صدر خالد اعظم جو حکومتی پارٹی کا کارکن بھی ہے ان کا کہنا ہے کہ ان سٹریٹ لائٹ پر تقریبا ایک کروڑ روپے سرکاری
خزانے سے نکالی گئی مگر ناقص اور غیر معیاری بیٹری اور سامان لگانے کی وجہ سے یہ کام ہی نہیں کرتے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان سٹریٹ لائٹ کو TMA تحصیل میونسپل انتظامیہ نے محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس کے گائیڈ لائن پر لگائے تھے مگر بد عنوانی کی وجہ سے یہ پچھلے دو سالوں سے خراب پڑے ہیں۔ انہوں نے محکمہ مواصلات C & W کے صوبائی وزیر، صوبائی وزیر اعلےٰ محمود خان او ر وزیر اعلےٰ عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں تحقیقات کی جائے اور جس ٹھیکیدار یا محکمہ نے بھی غبن کی ہے ان کو سزا دی جائے اور ان سٹریٹ لائن کو دوبارہ بحال کی جائے کیونکہ رات کے وقت اندھیرے کی وجہ سے نہ صرف دکانداروں کو بلکہ گاہکوں  کو بھی نہایت مشکلات کا سامنا کرنا  پڑتا ہے اور ساتھ  ہی آوارہ کتوں کی کاٹنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email