کجو بالا کے گاؤں گل آباد کے رہائشی دریا کے کٹاؤ کی وجہ سے بے گھر ہونے پر مجبور گورنمنٹ خاموش تماشائی

کجو (نور ولی شاہ انورسے) دریائے چترال  میں طغیانی کی وجہ سے بیس گھرانوں پر مشتمل گاؤں گل آباد کجو بالاکے رہائشی مکانات ، زرعی اراضی،جامع مسجد ،گاؤں اور دریاکے درمیان جیپ ایبل روڈ خطرے سے دوچار ۔لیکن ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور قومی و صوبائی ممبران کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔اس سے پہلے اہلیاں علاقہ ہر سال گاؤں اور دریا کے درمیان حفاظتی بند بنوانے کے لیےڈسٹرکٹ ناظم اور ممبران  کو درخواستیں دیتے دیتے تھک گئے ہیں ۔ ان کی غفلت ،لاپرواہی اور  عدم دلچسپی کی وجہ سے آج دریا کی طعیانی سے علاقے کی عوام انتہائی پریشان اوراپنے  برائے نام منتخب نمائندوں اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے سوتیلے پن پر اظہار افسو س کرنے پر مجبور ہیں۔

ساتھ ہی گاؤں کی عوام SRSPچترال کے مشکور ہیں کہ ادارے کی طرف سے دیہی تنظیم کو دس لاکھ روپے کی خطیر رقم مہیا کی گئی۔تاکہ گاؤں اور دریا کے درمیان موجود روڈ کی دیواروں کو مضبوط اور اونچا بنا کر گاؤں کو بھی محفوظ بنایا جا سکے۔لیکن اب دریا کی طغیانی  کی وجہ سے  ساراکام بند پڑا ہےاور دریا کا پانی تیار شدہ دیوار سے کم از کم تین فٹ اونچا جا رہا ہے۔لہذا SRSPچترال کے افسران بالا سے اخبار کی توسط سے درخواست ہےکہ تیار شدہ دیوار کے اوپر کم از کم تین فٹ مزید کام کرکے علاقے کو تباہی سے بچایا جائے۔کیونکہ علاقے کی عوام ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور منتخب نمائندوں سے نا امید ہو کر صرف SRSPکی طرف دیکھ رہے ہیں اور امید ہے کہ ادارہ مزید فنڈ کی منظوری دے کر علاقے کی حفاظت میں کردار ادا کرکے چترال اور اہلیان چترال سے اپنے روایتی محبت کوبرقرار رکھے گا۔

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے