دنیائے اسلام کا خاموش شہزادہ  پرنس کریم آغاخان کو  ڈائمنڈ جوبلی مبارک

شیعہ امامی اسماعیلی مسلمانوں کے اونچاسویں امام  ہز ہائنس پرنس کریم آغا خان نے اپنی امامت کی ساٹھویں سالگرہ آج ۱۱ جولائی کو منائی۔ آپ اپنے دادا جان سر سلطان محمد شاہ آغا خان سوم کی اس دنیا سے رخلت کے بعد ۱۱ جولائی  ۱۹۵۷ کو امام بنا تھا۔

Image result for Prince Karim Aga Khan Pictureہزہائنس پرنس کریم آغا خان ۱۳ دسمبر۱۹۳۶ء بمطابق ۲۸ رمضان المبارک ۱۳۵۵ ھ  بروز اتوار سوئیزرلینڈ کے مشہور شہر جینوا میں پیدا ہوئے ۔
آپ کے والد کا نام پرنس علی سلمان خان  بن سلطان محمد شاہ آغا خان  اورآپ کی والدہ کا نام پرنسس تاج الدوّلہ تھی۔ دوسرے جنگ عظیم کے شروع ہوتے ہی آپ اپنے داد جان سلطان محمد شاہ آغاخان کی ہدایت کے مطابق اپنی والدہ اور بھائی پرنس امین محمد کے ساتھ مشرقی افریقہ چلے گئے۔اس  وقت آپ کے والد علی سلمان برطانیہ کی فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ یکم اکتوبر ۱۹۴۳ میں صرف سات سال کی عمر میں آپ نے  مشرقی افریقہ کے شہر نیروبی میں عید الفطر کی نماز پرھائی ۔دوسری جنگ عظیم ختم ہونے تک آپ نیروبی میں تعلیم حاصل کرتے رہے اور بعد میں حصول تعلیم کے لیے واپس سوئیزرلینڈ آگئے اور اپنے بھائی کے ساتھ لی روزی اسکول میں داخلہ لیا ۔یہاں سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد امریکہ کی مشہور یونیورسٹی ہاورڈ میں داخل ہوئے یہاں پر آپ نے معارف اسلامیہ(Islamic Studies) کا گہرا مطالعہ کیا ۔جس میں اسلامی تصوف اور نزاری دور میں

Image result for Prince Karim Aga Khan Picture

ہندوپاک میں اسماعیلی دعوت آپ کے خاص مضامین تھے ۔اس کے علاوہ آپ نے فرانسیسی،اسپینی،اطالوی،عربی اور اردو زبانوں کا مطالعہ کیا۔آپ نے ہاورڈ یونیورسٹی سے ۱۹۵۹ میں بی اے انرز کی ڈگری حاصل کی۔

جب سلطان محمد شاہ آغاخان سوم ۱۱ جولائی ۱۹۵۷ میں انتقال کر گئےتو آپ کی وصیت کے مطابق آپ اسماعیلوں کے امام کے بن گئے۔اس ساٹھ سالہ دور امامت میں ہزہائنس پرنس کریم آغا خان نے اسماعیلی برادری،پوری امت مسلمہ،تیسری دنیا اور وسیع تر معنوں میں بنی نوغ انسان کے حالات زندگی کو بہتر بنانے ،انسانی قدروں کو اجاگر کرنے اور اسلامی علوم و فنون کو فروع دینے  کے حوالے سے کئی اہم اقدامات اٹھائے ہیں ۔

ان اقدامات سے عملی طور پر فائدہ اٹھانے کے لیے آپ نے کئی ادارے قائم کئے یہ ادارے دن رات   بلا رنگ و نسل و ملت   بنی نوع انسان کی خدمت انجام دینے میں سرگرم ِ عمل ہیں ۔یہ ادارے ایک طرف ترقی پذیر دنیا میں بھوک ،افلاس،غربت ،بیماری اور جہالت کے خلاف بر سرِ پیکار ہیں تو دوسری طرف اسلامی قدروں اور ثقافت کی غیر جانب درانہ تقسیم اور انسانی بھائی چارے کو فروع دینے میں عملی طور پر کوشان ہیں۔

Image result for AKDN

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے منتظم بریڈ فورڈ مورس نے آپ کی خدمات کی تعریف  یوں کی۔کہ”  ہزہائینس صحت،تعلیم،ثقافت،آرٹس،معاشی ترقی کے کاموں اور بھائی چارہ اور امن عامہ کے لیے نہ تھکنے والی اپنی کاوشوں کے لیے دنیا بھر میں جانے پہچانے جاتے ہیں ،چنانچہ آپ کی خدمات کا دائرہ زندگی کے تمام پہلؤں پر محیط ہے۔”آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک ان تمام اداروں  اور پروگراموں کو ایک بینر تلے یکجا کرتا ہے جن کا مشترکہ مینڈیٹ معاشرے سے جہالت ،بیماری اور محرومی کے خاتمے  کے لیے لوگوں کو بلا امتیاز مذہب و قوم مدد کرنا ہے۔ ان معاشروں میں جہاں مسلمان اچھی خاصی تعداد میں موجود ہو۔اس کے ساتھ ساتھ ثقافتی ورثے کو اس کی گونا گونی کی ذرخیزی کے ساتھ دوبارہ زندہ کرنا ہے اور اس کے شعور کو زندہ کرنا  اے کے ڈی این کا مینڈیٹ ہے

آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے زیلی ادارے

زیل نیوز کی ٹیم  شیعہ امامی اسماعیلیوں کے روحانی پیشیوا ہز ہائینس پرنس کریم آغا خان کی امامت کے ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر ہز ہائینس پرنس کریم آغاخان اور اسماعیلی بھائیوں  کو دلی مبارکباد پیش کرتی ہے اور ساتھ ساتھ ہم پرنس کریم آغا خان کی وژن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں   اور بالخصوص چترال اور عمومی طور پر پاکستان  کی ترقی کے لیے جو خدمات آپ کے ادارے کررہے ہیں اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔

 

Print Friendly, PDF & Email

تبصرہ

  1. Mohammad Afzal

    Very much comprehensive writeup and thank you Zeal News for this one

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے