نماز جمعہ کے دن چترال میں سیکیورٹی سخت : شاہی مسجد چترال کے خطیب کو سخت سیکیوریٹی میں مسجد لایاگیا ۔

چترال(گل حماد فاروقی) جمعہ کے روز شاہی مسجدسے متصل اور تھانہ چترال کے سامنے کثیر تعداد میں دیر اور دیگر اضلاع سے آئے ہوئے پولیس اہلکار چوکس کھڑے نظر آئے  ۔ پچھلے جمعہ کو بھی خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان کو سخت سیکورٹی میں لائے گئے تھے۔
اکیس اپریل کو جمعہ کے روز جب مبینہ طور پر ایک شحص شاہی مسجد میں توہین  مذہب  کا مرتکب ہوا تھا اس کے بعد  لوگوں نے تھانہ چترال پر پتھراؤ کیا تھا اور خطیب کی ذاتی گاڑی کو بھی  نذر آتش کیا تھا۔ اس وقت خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان نے اس شحص کو لوگوں سے بچایا تھا اور اسے پولیس کے حوالہ کیا تھا اس کے بعد تھانہ چترال میں توہین رسالت اور دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوا تھا تاہم مشتعل ہجوم نے خطیب شاہی مسجد کی ذاتی گاڑی بھی جلائی تھی۔ اور تھانہ پر پتھراؤ کر نے کے ساتھ ساتھ املاک کو نقصان پہنچایا جس کی پاداشت میں کثیر تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرکے ان کے حلاف دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج ہوئے ہیں۔
اس واقعے کے بعد خطیب شاہی مسجد چترال کاوش کو پوری دنیا میں  نہایت سراہا گیا  اور محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا کہ خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان جو گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہائی سکول میں گریڈ سولہ میں اسلامیات کا استاد بھی ہے اور اضافی طور پر شاہی مسجد میں خطیب بھی ہے اسے مزید ترقی دی جائے ۔ عوام نے مطالبہ کیا کہ اگر ایسے سرکاری ملازمین ایسے نازک موقعوں پر امن عامہ اور حالات کو قابو کرے تو ملک بہت نقصان سے بچا جاسکتا ہے.

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے