چترال اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

چترال گذشتہ کئی سالوں سے قدرتی آفات کے زد میں ہے۔ پچھلے کئی سالوں میں سیلاب اور زلزلے جو تباہی مچائی چترالی عوام پر اُن کے اثرات آج بھی نمایاں ہیں۔ ایسے میں جب سردیاں سر پر ہیں اور لوگ گذشتہ سال (2014) کے نومبر میں آئے ہوئے زلزلے کو ہی مکمل نہیں بھولے ہیں ایسے میں نومبر کے وسط میں حالیہ زلزلہ لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ گوکہ یہ زلزلہ ریکٹر اسکیل پر صرف 5.4 شدت کی تھی پھر بھی لوگ اتنے سہم گئے اور خود کو محفوظ کرنے لے لئے کمروں سے باہر دوڑ لگا دیئے۔

چونکہ یہ کرہ ارض قدرت (اللہ تعالے) کے وضع کردہ اصولوں کے تحت چل رہا ہے اور اس میں آنے والے چند سیکنڈ میں کیا کچھ ہونے والے اس کے متعلق تو کوئی بھی یقین کے ساتھ کچھ نہیں کہ سکتا۔ لیکن اللہ تعالی نے بنی نوع انسان کو عقل سلیم عطا کرکے دوسرے مخلوقات پر جہاں فوقیت دی ہے وہاں اسے علم سے نواز کر نسل انسانی کی خدمت کا کام بھی لیتا رہا ہے۔ انسان اللہ تعالی کے دئیے ہوئے عقل کو استعمال کرتے ہوئے کھبی کھبار ایسے کام بھی سرانجام دیتا ہے کہ عقل انسانی دنگ رہ جاتا ہے۔ اور اسی طرح ہی آپ بھی حیران و پریشان رہ جائیں گے جب آپ کو یہ پتہ چلے گا کہ ہر 30 سے 40 منٹ کے اندر کرہ ارض زلزلوں کے وجہ سے لرزتا ہے۔ جی ہاں اگر آپ کو یقین نہیں آرہا ہے تو اس ویب سائیٹ(http://m.emsc.eu/ifelt.php)  پر جائیں اور دیکھیں کی دنیا کے کونسے ملک میں کتنی دیر پہلے زمین نے ہچکولے کھایا۔

حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ زلزلوں کی کثرت قرب قیامت کی نشانی ہے اور بحیثیت مسلمان ہم سب پر لازم ہے کہ احکام الہی کی بجا آوری کریں اور حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا بھی خاص خیال رکھیں۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

Print Friendly, PDF & Email