علماء کے ایک ساتھ بیٹھنے سے تفرقہ ڈالنے والوں کو مایوسی ہوتی ہے ، پیر نور الحق قادری

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ تمام مسالک کے علماء کے ایک ساتھ بیٹھنے سے تفرقہ ڈالنے والوں کو مایوسی ہوتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے پیام پاکستان کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور ریاست سے علماء نے کافی شکوے شکایات کیے ، شکایات کا جواب دیا تو تلخی ہوگی اور ماحول خراب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مسائل اور مشکلات ضرور موجود ہیں ، ان کا اعتراف کرنے میں کوئی عار نہیں ، علماء کے مل بیٹھنے سے مثبت اثرات آنا شروع ہوتے ہیں ، علماء اور حکمران ٹھیک ہو جائیں تو سب کچھ ٹھیک ہو جاتا ہے ، علماء اور حکومت میں فاصلے ہونگے تو دونوں جانب سے بدگمانی اور غلط فہمی ہوگی۔

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ اہل بیت اور صحابہ کرام کی توہین کسی کیلئے بھی قابل برداشت نہیں ، ریاست نے بہت سے ایسے لوگوں کو ٹھیک کر دیا ہے جو خود کو بہت کچھ سمجھتے تھے ، ریاست دانتوں کے بغیر نہیں اس کے مُکے بھی ہیں اور دانت بھی۔

پیر نور الحق قادری نے کہا کہ افغانستان تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے ، کابل کو گزشتہ دس سال پاکستان کیخلاف گالم گلوچ کیلئے بھارت نے استعمال کیا ، پاکستان کو تباہ کرنے کیلئے بھارتی اربوں روپے کی سرمایہ کاری ضائع ہوگئی ، پاکستان پر مغربی سرحد سے کوئی حملہ نہیں ہونے والا ، اس وقت افغانستان تباہ حال ہے اس سے زیادہ توقع رکھنی چاہیے نہ خدشات پھیلانے چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حوالے سے ریاست کو جو بھی پالیسی ہوگی وہ ہم سب کی ہوگی ، وزارت انسانی حقوق نے جبری مذہب کی تبدیلی کا بل بھجوایا تھا ، پنجاب، جی بی، کے پی کے اور بلوچستان میں جبری مذہب تبدیلی کا کوئی کیس نہیں ، سندھ میں چند کیسز کو پروپیگنڈا کرکے کہا جا رہا ہے کہ جبری مذہب تبدیل ہو رہا ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق کو بتا دیا کہ اس حالت میں جبری مذہب تبدیلی کا قانونی مسودہ قابل قبول نہیں ، بل کا مسودہ شریعت جنیوا کنونشن اور آئین کیخلاف ہے ، ملک میں کوئی قانون قرآن و سنت کے متصادم نہیں بن سکتا۔

The post علماء کے ایک ساتھ بیٹھنے سے تفرقہ ڈالنے والوں کو مایوسی ہوتی ہے ، پیر نور الحق قادری appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email