اے سی کی ضرورت ختم؟ گرمی کے توڑ اور بجلی بچانے کے لئے 7 سال پہلے شروع کیا گیا منصوبہ کامیاب ہو گیا

یہ مسئلہ پرانا ہے کہ آپ کو سورج کی تپش اور گرم موسم سے بچنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے، مگر اے سی آن کرنا بجٹ پر کافی بھاری بھرکم بوجھ ثابت ہوتا ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی نے ہمیں اس مسئلے سے نجات دلوا دی ہے۔

آج ہم آپ کو گرمی کے موسم میں ہزاروں روپے کے اے سی کے بل سے جان چھڑا نے سے متعلق اہم خبر دے رہے ہیں۔

امریکی سائنسدانوں  نے ایسا سفید ترین پینٹ تیار کیا ہے جو ان کے خیال میں بتدریج ایئر کنڈیشننگ کی ضرورت کو کم یا ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پورڈیو یونیورسٹی کا تیار کردہ یہ پینٹ کچھ ماہ پہلے تیار ہوا تھا اور دنیا بھر کی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا تھا۔

مگر اب اس پینٹ نے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بنالی ہے اور اسے اب تک کا سفید ترین پینٹ قرار دیا گیا ہے۔

ویسے سائنسدانوں نے یہ پینٹ عالمی ریکارڈ بنانے کے لیے تیار نہیں کیا تھا بلکہ ان کا مقصد بڑھتے عالمی درجہ حرارت میں کمی لانا ہے۔

پورڈیو یونیورسٹی کے مکینیکل انجنیئرنگ کے پروفیسر شیولین روآن کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ جب ہم نے 7 سال قبل اس پراجیکٹ کا آغاز کیا تو ہمارے ذہن میں موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام اور توانائی کو بچانے کا مقصد تھا۔

محققین کے مطابق وہ ایک ایسا پینٹ تیار کرنا چاہتے تھے جو روشنی کو عمارت کی دیوار سے پلٹا کر انہیں گرم ہونے سے بچا سکے۔

پینٹ کو اس قابل بنانے کے لیے ضروری تھا کہ وہ سفید ترین ہو۔

یونیورسٹی کے مطابق یہ پینٹ 98.1 فیصد سولر ریڈ ایشن کو ریفلیکٹ کرسکتا ہے جبکہ انفراریڈ حرارت کو بھی خارج کرتا ہے۔

چونکہ یہ پینٹ سورج کی حرارت کو اخراج کے مقابلے میں بہت کم جذب کرتا ہے تو اس کے نیچے موجود سطح بجلی کے بغیر ہی ٹھنڈی ہوجاتی ہے۔

اس سفید پینٹ سے ایک ہزار اسکوائر فٹ رقبے کو کور کرنے سے اتنی کولنگ ہوئی جو 10 کلو واٹس پاور کے برابر سمجھی جاسکتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ بیشتر گھروں میں استعمال ہونے والے ایئرکنڈیشنرز کے مقابلے میں زیادہ طاقتور پینٹ ہے۔

حرارت کو خارج کرنے والے اکثر پینٹ سورج کی 80 سے 90 فیصد روشنی کو ریفلیکٹ کرتے ہیں مگر وہ اردگرد کے مقابلے میں اپنے نیچے موجود سطح کو ٹھنڈا نہیں کرپاتے۔

مگر پورڈیو یونیورسٹی کے تیار کردہ پینٹ میں 2 چیزیں منفرد ہیں، ایک کیمیائی مرکب بریم سالفٹ کا بہت زیادہ اجتماع اور دوسرا بریم اسفالٹ کے مختلف حجم کے ذرات۔

محققین کی جانب سے ایک کمپنی سے شراکت داری بھی کی گئی ہے تاکہ اس سفید ترین پینٹ کو مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیا جاسکے۔

کچھ عرصے پہلے اس پینٹ کے حوالے سے ایک تحقیق کے نتائج سامنے آئے تھے جن میں ماہرین  کا کہنا تھا کہ آپ کو ایئرکنڈیشنر کی ضرورت اس لیے پڑتی ہے کیونکہ سورج کی روشنی چھت اور دیواروں کو گرم کردیتی ہے اور گھر کے اندر گرمی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پینٹ ایئرکنڈیشنر کی ضرورت ختم کردے گا کیونکہ یہ سورج کی روشنی کو منعکس کرے گا اور گھر کے اندر حرارت کو کم کردے گا۔

یہ پینٹ انفراریڈ تصویر میں جامنی رنگ کا نظر آتا ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ سورج کی براہ راست روشنی میں بھی ٹھنڈا رہتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کو توقع ہے کہ مستقبل میں یہ پینٹ گھروں، چھتوں، گاڑیوں اور شاہراؤں پر استعمال ہوگا جس سے عمارات میں بہت زیادہ توانائی استعمال کرنے ایئرکنڈیشنر کی طلب کم کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

آج ہم آپ کو گرمی کے موسم میں ہزاروں روپے کے اے سی کے بل سے جان چھڑا نے کا آزمودہ طریقہ بھی بتا رہے ہیں۔

سب سے اہم سوال یہ ہے کہ اے سی کو کس وقت اور کتنی اسپیڈ پر چلانا چاہئیے جس سے بجلی کا بل کم آئے؟

اے سی آن کرتے وقت دیگر آلات بند کردیں

جب آپ اے سی آن کرتے ہیں تو اس بات کو نظر انداز کر دیتے ہیں کہ اے سی اور دیگر برقی آلات آپ کے بجلی کے بل میں حیرت انگیز اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

ایسے میں اس بات کا خیال رکھیں کہ جب اے سی آن کریں تو اس وقت دیگرغیر ضروری برقی آلات کو بند کر دیں تاکہ بجلی کی بچت ہو سکے۔

سورج کی روشنی

جب آپ اے سی کو آن کریں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ کمرے میں سورج کی روشنی نہ آرہی ہو، اس سے ٹھنڈک کافی دیر تک کمرے میں رہ سکتی ہے۔

اے سی ٹیمپریچر آپ کے بل کو کم کر سکتا ہے

اگر آپ اپنے اے سی ٹیمپریچر کو کم رکھیں گے یعنی 18 ڈگری پر رکھیں گے تو آپ کا کمپریسر کام بھی رفتہ رفتہ کرے گا جس سے بجلی کا استعمال بھی زیادہ ہوگا۔ بانسبت اس کے کہ آپ اے سی ٹیمپریچر بڑھاتے ہیں یعنی 24 ڈگری پر رکھیں، تو اے سی بجلی کا استعمال کر کم کرے گا جس سے بجلی کی بچت ہو سکتی ہے۔

بجلی کے بل بڑھانے والے گھنٹے

24 گھنٹوں میں کچھ گھنٹے ایسے ہوتے ہیں جن میں بجلی کا بل زیادہ آتا ہے جسے پیک آورز  کہا جاتا ہے۔

یہ پیک آورز آپ کے بجلی کے بل میں حیرت انگیز اضافہ کر سکتے ہیں۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ اے سی کی ٹھنڈک بر قرار رہے اور پیک آورز میں اے سی بھی نہ چلے، تو پیک آورز سے پہلے ہی اے سی آن کر دیں اور کمرے کو بند کر دیں تاکہ کمرہ ٹھنڈا ہو جائے۔

 

The post اے سی کی ضرورت ختم؟ گرمی کے توڑ اور بجلی بچانے کے لئے 7 سال پہلے شروع کیا گیا منصوبہ کامیاب ہو گیا appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email