سندھ میں دس ہزار اسکول بند کیے جارہے ہیں، حلیم عادل شیخ

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ میں دس ہزار اسکول بند کیے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج میں ڈیسک پر بیٹھ کر ساتھیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ ہے ہماری تعلیم کا جنازہ یہ ہے ہمارے بچوں کے مستقبل کا جنازہ ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں دس ہزار اسکول بند کیے جارہے ہیں، اربوں کی ڈیسک خریداری کی جارہی ہے، یہ وزیر بھی زیر تعلیم نکلے، 15 سے 16 لاکھ ڈیسک منسٹر کلین شیر سعید غنی صاحب نے یہ ڈیسک ساڑھے پانچ ہزار کی اور تین فٹ والی 3500 کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ 2021 میں 23 اور 29 ہزار کی ڈیسک خریداری کی جارہی ہے، مراد علی شاہ صاحب کوئی غیرت ہے، تین ارب کا ٹیکہ لگایا جارہا ہے، یہ ہمارے تعلیم کے قاتل ہیں، یہ اپنی 29 ہزار ڈیسک بھی لے آئیں، کیا ان کی ڈیسک میں سونا لگا ہوا ہے۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا ہے کہ میں نے اسمبلی میں آواز اٹھائی تو کہا گیا وہ ہوگیا، کل مجھے اسمبلی میں جواب کیوں نہیں دیا گیا، ہم نیب بھی درخواست دیں گے، ہم کورٹ میں بھی درخواست دیں گے، چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ سندھ کی عوام پھنس چکی ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ دس ہزار اسکول یہ بنائے کس نے ہیں، میں اس کو تعلیم یافتہ وزیر سمجھتا تھا، یکساں نصاب ہونا چاہیے، 50 فیصد نصاب اپنی زبان میں پڑھا سکتے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے مزید کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ٹوپی ڈارمے میں نہیں چلنے دیں گے، ارباب رحیم کے دور میں جو کچھ ہوا سب کے سامنے ہے۔

The post سندھ میں دس ہزار اسکول بند کیے جارہے ہیں، حلیم عادل شیخ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email