تِلوں کا استعمال صحت کیلئے کیسا ہے؟ماہرین نے بتادیا

گھروں میں سفید اور کالے تِل صرف میٹھی غذاؤں اور مخصوص پکوانوں میں ہی استعمال کیے جاتے ہیں، تِلوں کی افادیت سے لاعلمی کی وجہ سے ہی ان کا استعمال کم کیا جاتا ہے۔

تِل غذائیت اور روغن سے بھرپور غذا ہے، چھوٹے چھوٹے سفید اور کالے رنگ کے بیجوں پر مشتمل تِل زمانہ قدیم سے استعمال کیے جا رہے ہیں جبکہ ان کی تاثیر گرم اور غذائیت گوشت کے برابر قرار دی جاتی ہے اور انہیں دوا کا درجہ بھی حاصل ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق ان چھوٹے چھوٹے بیجوں میں قدرت نے بھر پور صحت کا خزانہ چھپا رکھا ہے، ان کا استعمال خصوصاً خواتین کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے، تِلوں میں متعدد وٹامنز، منرلز، قدرتی روغن اور دیگر اجزاء جیسے کہ کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس، میگنیز، کاپر، زنک، فائبر، تھیامن، وٹامن بی6، فولیٹ اور پروٹین پایا جاتا ہے ۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ تِلوں کے استعمال کے نتیجے میں انسان شوگر، بلڈپریشر، کینسر، ہڈیوں کی کمزوری، جلِد کو پہنچنے والے نقصانات، دل کی بیماریوں اور منہ کی بیماریوں سے بچ جاتا ہے، اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء انسانی جسم سے مضر صحت مادوں کو بھی نکال دیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کیلشیم کی کمی کے شکار افراد کے لئے تِلوں کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے، تلوں میں کیلشیم اور آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ خون کی کمی کو بھی پورا کرتی ہے۔

اس کے علاوہ کالے تل نیم گرم پانی میں بھگو دیں پھر پیس کر چھان لیں، اب اس میں دودھ ملا کر پئیں اس کے استعمال سے چند دنوں میں خون کی کمی دور ہو جائے گی۔

تِلوں میں مثبت روغن (تیل) پائے جانے کے سبب اس کے استعمال سے ایڑیاں، ہاتھ اور ہونٹ پھٹنے سے بچ جاتے ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق موٹے ہونے کے خواہشمند افراد کو چاہئیے کہ تِلوں کو بادام اور خشخاش کے ساتھ ملا کر کھائیں اور بعد میں دودھ پی لیں۔

اس کے علاوہ تلوں کے استعمال سے بال اور ناخنوں کی صحت بہتر ہوتی ہے، تِلوں کا تیل فائدے مند ہے جس میں وٹامن بی اور ای، میگنیشیم، کیلشیم اور فاسفورس پایا جاتا ہے جو بالوں اور سر کی جلد کے لئے ضروری اجزاء ہیں۔

تِلوں کے تیل کی معمولی سی مقدار سے سر پر مالش کریں اور 30 منٹ تک کے لئے چھوڑ دیں، اس کے بعد نیم گرم پانی اور شیمپو سے بال دھو لیں،اس سے بال گھنے، کالے، لمبے اور مضبوط ہوجائیں گے۔

The post تِلوں کا استعمال صحت کیلئے کیسا ہے؟ماہرین نے بتادیا appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email