پاکستان کم ریونیو والی مارکیٹ ہے، عامر عظیم باجوہ

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن( پی ٹی اے ) کے چیئرمین میجر جنرل (ریٹائرڈ) عامر عظیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کم ریونیو والی مارکیٹ ہے۔

تفصیلات کے مطابق چئیرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ عامر عظیم باجوہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسپیکٹرم کی نیلامی کرنے جارہے ہیں، آخری بار اسپیکٹرم نیلامی 2017 میں ہوئی 2019 میں موبائل آپریٹرز کے لائسنس کی تجدید کی گئی تھی کچھ کمپنیاں عدالت میں چلی گئی تھیں کہ تجدید 2004 کے مطابق کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ  447 ملین ڈالرز میں ان کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید کی گئی تھی حکومت کو جو پیسے ملنے تھے وہ وقت پر مل گئے تھے آپریٹرز کا مطالبہ تھا کہ بہتر سروس کے لئے مزید اسپیکٹرم دیا جائے۔

عامر عظیم باجوہ کا کہنا تھا کہ 14 جنوری کو کنسلٹنٹ کے ساتھ معاہدہ طے ہوا جنھوں نے بھرپور مشاورت کی اور سفارشات تیار کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  وزیر خزانہ  شوکت ترین کی زیر صدارت ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی آکشن ایڈوئزری کمیٹی کے 5 اجلاس ہوئے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ  نیلامی کے لئے ہمارے پاس ایک کمپنی آئی ہے، زیادہ مطالبہ یوفون کی جانب سے تھا ہم نے دستیاب اسپیکٹرم مارکیٹ کے سامنے رکھ دیا ہے تمام کمپنیوں کو اوپن اور شفاف مواقع فراہم کئے گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ  ایک کمپنی آئی جس نے 18 سو میگا ہرٹرز سے 9 میگا ہرٹرز کے لئے درخواست کی ہے جبکہ  279 ملین ڈالر حکومت کا اس اسپیکٹرم کی نیلامی سے ریونیو ملے گا۔

چئیرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ کا کہنا تھا کہ  آپریٹرز نے سروس کی بہتری کے لئے یقین دہانی کروائی ہے ،ہر آپریٹرز سے کہا تھا کہ 3 سال میں دو فیصد کوریج ایریا بڑھائیں گے ،کوئی بھی شرط بغیر مشاورت کے لئے نہیں لائے ہیں، آپریٹرز کے ساتھ بھرپور اور ہر سطح پر مشاورت کی گئی ہے۔

عامر عظیم باجوہ کا کہنا تھا کہ  پی ٹی اے نے آپریٹرز کے لئے شرائط کو آسان بنایا ہے، اسپیکٹرم نیلامی سے لوگوں کو بہتر سروس ملے گی جبکہ  کوالٹی کی شرط سب پر لاگو ہوگی 2019 کے آپریٹرز پر بھی یہ شرائط لاگو ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ  کنسلٹنٹ نے بیس پرائس پر ایک کمپنی کو سلیکٹ کیا قیمت کا تعین فی میگاہرٹرز کے حساب سے کیا جاتا ہے ،ہم نے اسپیکٹرم کو متوازی بنانا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے نے کوالٹی سروس کی شرائط عائد کی ہیں، 2 ایم بی پی ایس سے 4 ایم بی پی ایس سروس ڈھائی سال میں پوری دی جائے گی ،اگر آپریٹرز سروس بہتر نہیں بنائیں گے تو کارروائی کریں گے یہ سروس اسٹینڈرڈ سب پر لاگو ہوں گے ۔

عامر عظیم باجوہ  کا کہنا تھا کہ ہم ہر کوارٹر میں کوالٹی آف سروس کا سروے کرتے ہیں سروے کے بعد رپورٹ تیار کی جاتی ہے اور آپریٹرز کو 15 روز میں شکایت دور کرنے کا کہا جاتا ہے  اور اگر شکایت برقرار رہے تو آپریٹرز کو شو کاز اور جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  دیگر کمپنیوں کا نیلامی میں نہ آنے کی وجوہات پر کچھ کہہ نہیں سکتے پاکستان میں چار آپریٹرز ہیں ، ہر کمپنی اپنے بزنس کو دیکھ کر فیصلہ لیتی ہے ۔

چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ جاز اور ٹیلی نار آخر تک مشاورت میں رہے ہیں ،نیلامی میں نہ آنا انکی مرضی تھی زونگ کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے ہم نیلامی کے لئے اسپیکٹرم دیتے رہیں گے آگے خریدنے والے کی مرضی ہے۔

عامر عظیم باجوہ   کا کہنا تھا کہ پیپرا رولز کے مطابق واحد بولی دہندہ کو نیلامی کی جاسکتی ہے ،نیلامی میں کوئی بھی یا نیا آپریٹر بھی شامل ہوسکتا ہے۔

پی ٹی اے کے چیئرمین عامر عظیم باجوہ   کامزید کہنا تھا کہ  پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی پر ہم سے مشورہ مانگا گیا اور ہم نے جواب دیا ہے، اور  ہم تک ایسی کوئی تجویز نہیں پہنچی کہ پی ایم ڈی اے اسپکٹرم الاٹمنٹ کرے گی۔

 اس موقع پر چئیرمین پی ٹی اے کے ہمراہ پی ٹی اے کے دیگر ممبران بھی موجود تھے۔

The post پاکستان کم ریونیو والی مارکیٹ ہے، عامر عظیم باجوہ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email