سیم اور تھور والی زمینیں گنے کی کاشت کے لیے موزوں نہیں،محکمہ زراعت پنجاب

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب  نے کا ہے کہ سیم اور تھور والی زمینیں گنے کی کاشت کے لیے موزوں نہیں ہے،  گنے کی جڑیں زمین کے اندر کافی گہرائی تک جاتیں ہیں اس لیے کم از کم ایک فٹ گہرائی تک زمین کا تیار ہونا ضرروی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کماد کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے میرا اور بھاری میرا زمین جس میں پانی کا نکاس بہتر ہو اور نامیاتی مادہ بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہوموزوں رہتی ہے، سیم اور تھور والی زمینیں گنے کی کاشت کے لیے موزوں نہیں کماد کی جڑوں کے مناسب پھیلاؤ اور خوراک کے آسان حصول کے لیے زمین نرم، بھری بھری اور ہموار ہونی چاہے اس لیے زمین کی تیاری گہرا ہل چلا کر کریں۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کا کہنا تھا کہ زمین کی تیاری سے پہلے اچھی طرح گلی سڑی گوبر کی کھاد ڈالیں اور روٹاویٹردو دفعہ چزل ہل ایک دوسرے مخالف رخ اور3سے4 دفعہ عام ہل بمعہ سہاگہ سے زمین تیار کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ  کماد کی کاشت کے لیے موزوں وقت یکم سے 30ستمبر ہے۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق روٹاویٹراوردو دفعہ چزل ہل ایک دوسرے کے مخالف رخ چلا کر عام ہل اور سہاگہ سے زمین تیار کریں،کاشتکار کماد کی بہتر پیداوار کے لئے محکمہ زراعت کی منظورشدہ اقسام علاقائی تقسیم کے لحاظ سے کاشت کریں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ کماد کی اگیتی پکنے والی اقسام میں سی پی400 77،سی پی ایف237،ایچ ایس ایف242،سی پی ایف250،سی پی ایف251،درمیانی پکنے والی اقسام میں ایچ ایس ایف240،ایس پی ایف234،ایس پی ایف213،سی پی ایف 246،سی پی ایف247،سی پی ایف248،سی پی ایف249،سی پی ایف253پچھیتی پکنے والی اقسام میں سی پی ایف252شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کاشتکاربروقت کاشت اور دیگر موزوں حالات میں دو آنکھوں والے 30 ہزار سمے یا تین آنکھوں والے 20 ہزار سمے فی ایکڑ ڈالنے چاہئیں یہ تعداد موٹی اقسام میں تقریباً 100 سے 120 من اور باریک اقسام میں 80 سے 100 من بیج سے حاصل کی جا سکتی ہے۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق  کاشت میں تاخیر ہونے کی صورت میں بیج کی مقدار میں 20 سے 25 فیصدتک اضافہ کر لینا چاہیے۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کا مزید کہنا ہے کہ کماد کی کاشت کے لیے زمین کی تیاری گہرے ہل (چزل) سے کریں پھر عام ہل چلا کر سہاگہ دیں اور رجر کے ذریعے 4فٹ کے فاصلہ پر 8 سے 10 انچ گہری کھیلیاں بنائیں ان کھیلیوں میں پہلے فاسفورس اور پوٹاش کھاد ڈالیں اور پھر بیج ڈال کر مٹی کی ہلکی سی تہ سے ڈھانپ دیں۔

The post سیم اور تھور والی زمینیں گنے کی کاشت کے لیے موزوں نہیں،محکمہ زراعت پنجاب appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email