دنیا کا آٹھواں عجوبہ دریافت

دنیا میں موجود سات عجوبوں کے حوالے سے تو آپ سب جانتے ہونگے۔

ان 7 عجائبات عالم میں اہرام مصر، بابل کے معلق باغات، معبد آرتمیس، زیوس کا مجسمہ، موسولس کا مزار، روڈس کا مجسمہ اور اسکندریہ کا روشن مینار شامل ہیں اور ان تمام عمارتوں میں سے صرف اہرام مصر اب تک قائم ہیں۔

لیکن اب اس فہرست میں ایک اور عجوبے کو شامل کیا گیا ہے جو کہ دنیا کا آٹھواں عجوبہ تسلیم کیا جارہا ہے۔

گزشتہ سال پولینڈ سے تعلق رکھنے والے شوقیہ غوطہ خوروں کی ایک ٹیم نے بحیرہ بالٹک کی تہہ میں موجود ایک جہاز کے ملبے میں جواہرات سے مزین اس کمرے کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا تھا۔

ان غوطہ خوروں کو پولینڈ کے ساحلی شہر استکا سے 70 کلومیٹر فاصلے پر اپریل 1945 میں ڈوبنے والے جہاز Karlsruheکا ملبہ ملا تھا۔

اس مہم کی سربراہی کرنے والے ٹومیک اسٹیچورا کااس بارے میں کہنا تھا کہ ’ ہمیں یقین ہے کہ سمندر کی تہہ میں موجود اس جہاز کے ملبے میں دنیا کا آٹھواں عجوبہ سمجھا جانے والا ’عنبر روم‘ ٹکڑوں کی شکل میں بڑے قفل بند صندوقوں میں بند ہیں جوہم نے روبوٹس کے ساتھ کی جانے والی آخری غوطہ خوری کے دوران دیکھے تھے۔

خیال رہے کہ 1945 میں ڈوبنے والے جہازKarlsruhe پر  306 ٹن وزنی سامان لدا ہوا تھا اوربارودی سرنگیں صاف کرنے والے دو جہاز اس کی حفاظت پر مامور تھے، جس سےظاہر ہوتا ہے کہ اس جہاز پر نہایت قیمتی سامان لدا ہوا تھا۔

یاد رہے کہ اٹھارہویں صدی میں پروشیا میں تیار ہونے والے جواہرات سے جڑے ’ عنبر روم‘ کو روس کے سینٹ پیٹرس برگ کے نزدیک  کیتھرائن محل میں نصب کیا گیا تھا۔

دوسری جنگ کے دوران نازی فوج اسے ٹکڑے ٹکڑے کرکے کوئنسبرگ شہر لے گئی، جس کے بعد یہ غائب ہوگیا تھا اور جب سے اس کی گمشدگی ایک معمہ بنی ہوئی تھی۔

The post دنیا کا آٹھواں عجوبہ دریافت appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email