آپ کا بچہ کب تھکاوٹ کا شکار ہوتا ہے؟ ماؤں کےلئے اہم خبر

آپ کا بچہ کب تھکاوٹ کا شکار ہوتا ہے؟ یہ ایک اہم سوال ہے جس کا جواب بالآخر ایک ماہر نرس نے دے دیا ہے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق کورٹنی گارلینڈ نامی نرس نے اپنے انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ بچے کو تھکاوٹ ہونا اس کی نیند پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتا ہے اور نیند اس کی مجموعی صحت پر اثرات مرتب کرتی ہے، چنانچہ والدین کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کا بچہ کب تھکاوٹ کا شکار ہوتا ہے۔

اپنے انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں کورٹنی گارلینڈ بتاتی ہے کہ جب بچہ تین ماہ کا ہوتا ہے تو اسے سونے میں دشواری ہونے لگتی ہے۔ جس کا سبب تھکاوٹ ہو سکتی ہے۔

بچہ جب تھکاوٹ کا شکار ہوتا ہے تو اس میں اضطراب کی کیفیت نمایاں ہونے لگتی ہے۔ وہ آپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی بجائے ادھر ادھر دیکھنے لگتا ہے۔ ایک دن سے تین ماہ تک کے بچے میں تھکاوٹ کی یہ علامات ہوتی ہیں۔

تین ماہ سے زائد عمر کا بچہ جب تھک جاتا ہے تو وہ سر کو آگے پیچھے حرکت دینے لگتا ہے اور مسلسل شور کرنے لگتا ہے۔

اس کے علاوہ تین ماہ سے زائد عمر کے بچوں میں آنکھیں ملنا، اپنے کانوں کو کھینچنا، ٹانگوں یا بازوﺅں کو جھٹکے دینا، حد سے زیادہ رونے یا ہنسنے لگنا ایسی علامات ہیں جو بتاتی ہے کہ بچہ اب تھک چکا ہے اور اسے نیند کی ضرورت ہے۔

The post آپ کا بچہ کب تھکاوٹ کا شکار ہوتا ہے؟ ماؤں کےلئے اہم خبر appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email