کھانوں میں نمک کا زیادہ استعمال انسانی صحت پر کیا اثر  کر سکتا ہے؟

کھانا، پینا ہر ایک کا شوق ہوتا ہے اور اگر بات کی جائے مزیدار کھانوں کی تو ذائقہ اور لذت بہت اثر  رکھتے ہیں۔

لیکن کھانوں میں ذائقہ اور لذت اس وقت مانند پڑ جاتے ہیں جب ان میں نمک کی کمی ہوتی ہے تا پھر حد سے زیادہ نمک پڑجائے تو بھی ذائقہ خراب ہوتا ہے۔

کچھ لوگوں کو مناسب مقدار سے زیادہ نمک کھانے کی عادت ہوتی ہے اور کچھ اعتدال میں رہ کر نمک کا استعمال کرتے ہیں جبکہ کچھ نا ہونے کے براب نمک کا استعمال کرتے ہیں۔

لیکن حد سے زیادہ نمک کا استعمال دوران خون میں دباؤ کا باعث ہوتا ہے اور اس سے دل کی بیماری اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

نمک کی زیادہ مقدار کا استعمال بلڈ پریشر بڑھنے، گردوں کو نقصان پہنچنے، فالج اور ہارٹ اٹیک سے منسلک طبی مسائل کو بڑھاتا ہے۔

اس حولے سے اب تک متعدد تحقیقات کی جاچکی ہیں جن میں سے ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ عام نمک کی بجائے کم سوڈیم والے نمک کا استعمال کیا جائے تو فالج، ہارٹ اٹیک اور موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق کے حوالے سے محققین کا کہنا ہے کہ عام نمک کے متبادل نمک کو استعمال کرنے والے افراد میں فالج کا خطرہ 14 فیصد تک کم ہوگیا ہے جبکہ فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ 13 فیصد اور قبل از وقت موت کا خطرہ 12 فیصد تک کم ہوگیا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں کیونکہ متبادل نمک عام نمک کو غذا سے دور رکھنے کےلیے چند عملی ذرائع میں سے ایک ہے۔

خیال رہے کہ یہ تحقیق جارج انسٹیٹوٹ آف گلوبل ہیلتھ میں کی گئی ہے ۔

The post کھانوں میں نمک کا زیادہ استعمال انسانی صحت پر کیا اثر  کر سکتا ہے؟ appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email