ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان کی سربراہی میں اپر چترال میں مشاورتی اجلاس

بونی (زیل نمائندہ )چئیر می ڈیڈک اپر چترال ایم۔پی۔اے مولانا ہدایت الرحمٰن کی سربراہی میں اپر چترال تحصیل میونسپل آفس بونی میں ایک مشاوراتی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد اپر چترال میں چند فوری حل طلب مسائل پرمشاورت اور اتفاق رائے حاصل کرنا تھا۔  اجلا میں انتظامیہ کی نمائندگی تحصیلدار رب نواز کر رہے تھے۔  اجلاس میں کرونا وائرس کے پیش نظر بنائے گئے قرنطینہ مرکز اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل سرِ فہرست تھے۔  قرنطینہ اور اس میں سہولیات اور طریقہ کارکے بارے اکثر لوگ شکایت کر تے رہتے ہیں۔  اس حوالے سے ایم پی اے نے کہا کہ محدود وسائل اور بے تحاشہ افراد کی آمد کے پیش نظر مسائل کا پیدا ہونا اور حسبِ منشاء سہولیات کا نہ ہونا لازمی امر ہے۔ اب بھی اندازہ اور خدشہ ہے کہ عید الفطر کے موقع پر بہت سے افراد آسکتے ہیں اور ہم انہیں روک بھی نہیں سکتے اور یہ سلسلہ مختصر ہونے کے بجائے طویل ہوتا جا رہا ہے اور اس لیے ضروری ہے کہ اس بابت جامع حکمت عملی وضع کی جائے تاکہ انتظامیہ اور عوام مزید کسی بد اعتمادی کا شکار نہ ہوں۔  ایم۔پی۔اے نے کہا کہ اس اجلاس کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ رابطہ کرکے کوئی مربوط نظام مرتب کی جائے گی۔ اجلاس میں موجود شرکاءمتفقہ طور پر ایم پی اے کو مشورہ دیا کہ اس سلسلے کو منظم کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر اپر چترال کے ساتھ رابطہ کرکے با ہمی اعتماد کے ساتھ ویلج سطح پر رضا کار کمیٹی بنائی  جائے جو رضاکارنہ طور پر گاؤں کی سطح پر خدمات سرانجام دیں۔ کمیٹی میں سابق ناظمین،کونسلرز اور سوشل ورکرز کو شامل کرکے انہیں باقاعدہ ضلعی انتظامیہ ایک خط ”اٹھارٹی لیٹر ایشو“ کریں کہ وہ باہر سے آئے ہوئے افراد کی نگرانی کریں اور انہیں گھر قرنطینہ کا پابند کرے۔بونی قرنطینہ میں رہائش کی گنجائش کو محدود اور حالات و ضرورت کے مطابق رکھا جائے۔ جو لوگ باہر کے ممالک سے سفر کرکے آئے  ہوں انہیں لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے اور جن لوگوں میں کوئی بیماری کے آثار نمایاں ہوں انہیں قرنطینہ میں رکھا جائے۔

(ads2)

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاقِ رائے پیدا کی گئی کہ اس وقت اپر چترال میں مختلف منصوبوں پر ٹینڈر ہو کر کرونا کی وجہ سے کام رکا ہو ا ہےجو کہ عوامی فلاح بہبود کے بنیادی منصوبے ہیں۔وہاں ٹھیکہ د ار کو نیچے ضلعوں سے مزدور لانا ہے۔ اس مرحلے ان مزدوروں کو لانا بھی ایک مسئلہ ہے لیکن حالات اور وقت کی نزاکت کے پیش نظر ان منصوبوں پر کا م بھی شروع کرانا ہے۔ اس لیے نیچے ضلعوں سے مزدوروں کو لانے کے لیے  اور مزدوروں کو اپر چترال لا کر ٹھرانے کے بارے بھی حکمت عملی مرتب کرکے منصوبوں پر کام شروع کرنا ہے۔ ان منصوبوں  میں بونی پل  سے بونی چوک روڈ سرِ فہرست ہے۔ ایم۔ پی۔ اے سے کہا گیا کہ اس سلسلے بھی ڈپٹی کمشنر اپر چترال سے ملاقات کرکے طریقہ کار طے کی جائے کیونکہ اپر چترال میں موسم تیزی سے بدل جاتا ہےاور منصوبے تکمیل کے مرحلے تک نہیں پہنچتے ہیں۔اجلاس میں فارسٹ اور وائلڈ لائف کے مشترکہ کارندے“ نگہبان“ کے مسائل بھی زیرِ بحث آئے جو کئی مہینوں سے تنخواہیں نہ ملنے پر پریشان ہیں۔ ایم۔پی۔ اے نے کہا کہ اس سلسلے از حد جدو جہد کی گئی ہے پھر بھی ڈپٹی کمشنر کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنے کے سلسلے بات چیت کی جائے گی اور انشاء اللہ یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔ آخر میں کورونا وائرس کی وجہ سے بازار میں لاک ڈاؤن اور تاجروں کو درپیش مشکلات سے بھی ایم پی اے کو آگاہ کیا گیا اور کسی طرح مستحق تاجروں کو ریلیف پیکچ میں شامل کرنے کی درخواست بھی کی گئی۔

Print Friendly, PDF & Email