چترال کے طول وعرض میں پرویزمشرف سے یکجہتی ریلیاں

چترال ،بونی،ڑاسپور(زیل نمائندگان) سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کی طرف سے سابق صدر اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کے فیصلے اور خصوصی عدالت کے تفصیلی فیصلے جس میں لاش ڈی چوک میں تین دن تک لٹکائے جانے  کے خلاف چترال کے طول عرض میں پرویز مشرف سے یکجہتی اور کورٹ کے فیصلے کے خلاف احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔گزشتہ دنوں چترال ٹاؤں میں مشرف کے حق میں دو ریلیاں نکالی گئیں۔ آج اپر چترال کے ہیڈکوارٹر بونی میں بھی سابق صدر کے حق میں ریلی نکالی گئی جس میں مقررین نے مشرف کے ساتھ مکمل اظہاریکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ دریں اثناء چترال کے بالائی گاؤں ڑاسپور میں بھی یکجہتی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں مشرف کے حق میں شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ ز اٹھارکھے تھے۔واضح رہے منگل کے روز خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم دیاتھا۔دو دن بعد جمعرات کے روز تفصیلی فیصلےمیں  پرویز مشرف پر پانچ چارج فریم کیے گئے تھے، مجرم کو ہر جرم کے حوالے سے ایک بار سزائے موت دی جائے۔سنگین غداری کا ٹرائل ان لوگوں کے لیے  آئین کی ضرورت ہے جو کسی بھی وجہ سے آئین کو کمزور کریں یا اسے کمزور کرنے کی کوشش کرے، لہٰذا یہ عدالت استغاثہ کی جانب سے ملزم کے خلاف پیش کیے گئے ناقبل تردید، ناقابل تلافی اور ناقابل اعتراض ثبوتوں کو دیکھنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچی کہ واقعی ملزم نے جرم کیا ہے اور وہ مثالی سزا کا مستحق ہے۔فیصلے میں لکھاہے کہ اگر پرویز مشرف پھانسی سے قبل فوت ہو جاتے ہیں تو ان کی لاش کو ڈی چوک میں لایا جائے۔فیصلے میں کہا گیا کہ مشرف کو مفرور کرانے والے افراد کو قانون کے دائر ے میں لایا جائے ،ملزم پر تمام الزامات کسی شک و شبہ کے بغیر ثابت ہوئے ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email