"مجدد العصر” ہمارے مولانا صاحب دامت برکاتہم
کسے خبر تھی کہ مدینہ و نجف، سمرقند و بخارا اور بغداد و دمشق سے کوسوں دُور صدیوں بعد چترال سے ایک مجدد اور مصلح ابھرے گا جو مسلمانانِ ہند کے ڈولتے ڈوبتے اور چھید بھرے سفینے کو کفر کے بھنور اور طوفان سے بچاکر پار لگانے میں کامیاب ہوجائے گا۔ گو کہ امت کی واماندگی و خستگی میں اس …
مزید پڑھئے