برفانی چیتا اور اس کے ماحولیاتی نظام کے تحفظ بارے میڈیاکے کردار پر ورکشاپ کا انعقاد

چترال (زیل نمائندہ )برفانی چیتے اور اس کے  ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے سلسلے میں سنو لیپرڈ فاؤڈیشن (SLF)چترال کے زیر انتظام میڈیا کے کردار کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں چترال کےپرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں نے شرکت کی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کنزرویشن کے شعبے کامعروف نام عاشق احمد نے کہا کہ برفانی چیتا دنیا میں پائے جانے والا نایاجانور ہے۔برفانی چیتے اور اس کے ماحولیاتی نظام کا تحفظ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برفانی چیتے کی نگہداشت، اس کا تحفظ اور ہمارے ماحول کے لیے اس کی افادیت نہایت اہم ہے۔ یہ جانور پاکستان سمیت دنیا کے بارہ ممالک میں پایا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چترال گول نیشنل پارک کی بین الاقوامی سطح پر اہمیت ہے  جہاں قومی درخت دیار، قومی پرندہ چکور، قومی جانور مارخور اور قومی پھول چنبیلی موجود ہے۔ یہاں ہر قسم اور نسل کے پرندے پائے جاتے ہیں جو  ہمارے ماحول کی خوبصورتی کے باعث بنتے ہیں ۔ عاشق احمد نے مزید کہا کہ کئی سال پہلے میں نے چترال کے 90 سکولوں میں نیچرل کلب کھولے تھے جہاں بچوں کوجنگلی حیات کے بارے میں معلومات اور ان کی اہمیت کے بارے میں بتایا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے ذاتی ملکیت میں موجود درختوں پر ایک بورڈ لگادے کہ اس درخت پر بیٹھنے والے پرندے کا کوئی بھی شکار نہیں کرسکتا تو ہم قدرتی ماحول کی خوبصورتی میں ان پرندوں کے بڑھوتری کے زریعے اضافہ کرسکتے ہیں۔ انہو ں  نے کہا کہ برفانی چیتا زیادہ تر جنگلاتی علاقوں میں رہتا ہے اور جنگلی جانور کھاتے ہیں مگر جب جنگلی جانور کو ختم کرکے ان کے لیے  کچھ نہیں بچتا تو وہ مجبوراً انسانی آبادی میں اتر کر ہماری  پالے ہوئے بھیڑ بکریوں کو کھاجاتا ہے۔ میڈیا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ  ہمارے بعض میڈیا کے بھائی  مختلف خبروں بارے نہایت سنسنی پھیلاتے ہیں جو کسی بھی صورت میڈیا کے اقدارکےزمرے میں نہیں آتے ہیں۔قبل ازیں (Snow Leopard and Ecosystem Protection Program )  کے نیشنل پروگرام منیجرجعفرنے پروگرام کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی۔ اس موقع پر مقامی صحافیوں نے پروگرام کے بارءے میں اپنی سفارشات بھی پیش کیں۔ آخر میں SLF  چترال کے رینجنل پروگرام منیجر شفیق اللہ خان نے شرکاء کا شکریہ اداکیا۔

Print Friendly, PDF & Email