وزیراعلیٰ محمود خان کا دورہ چترال، مختلف مقامات پر منصوبوں کا افتتاح کیا

چترال(زیل نمائندہ) وزیراعلیٰ صوبہ پختونخوا محمود خان نے آج چترال کا ایک روزہ دورہ کیا۔  صوبائی دارالحکومت سے بذریعہ ہیلی دروش پہنچے جہاں ہیلی پیڈ پر دروش کے زعماء ، پارٹی کارکنان اور تحصیل انتطامیہ کے عہدیداروں نے ان کا استقبا ل کیا۔  دروش میں وزیراعلیٰ نے گرلز ڈگری کالج اور اوسیاک آرسی سی پل کابھی افتتاح کیا۔ دروش سے چترال ائیرپورٹ پہنچنے پر ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان، وزیرزادہ اور ڈپٹی کمشنر لوئر چترال نوید احمد نے دوسرے زعماء کے ساتھ وزیراعلیٰ کا استقبال کیا۔ ڈی سی ہاؤس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہاکہ ۱۱۹بلین روپے کی لاگت سے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کا متبال چترال سے ہوکر جائے گا جس سے چترال کی قسمت بدل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں صوبائی حکومت کے پاس نئے منصوبے شروع کرنے کے لیے فنڈز کی کمی ہے اور جو منصوبوں پر کام ہورہا ہے وہ جلد پورے کیے جائیں گے۔   اس موقع پر وزیراعلیٰ نے چترال میں ڈاکٹروں کی کمی کا سخت نوٹس لیا اور متعلقہ ادارے کو تاکید کی کہ ترجیحی بنیادوں پر چترال میں ڈاکٹروں کی کمی کو دور کیا جائے ۔  بعد ازاں وزیر اعلیٰ ریشن گیے جہاں ریشن پاور ہاؤس کی بحالی کے کام کا افتتاح کرنے کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتےہوئے اپر چترال کی ترقی کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کے عزم کااظہار کیا۔اس سے پہلے ڈپٹی کمشنر لوئر چترال نوید احمد نے چترال میں ترقیاتی کاموں بارے وزیراعلیٰ کو بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ چترال تا بمبوریت روڈ میں جلد کام کا آغاز کیا جائے گااور چترال تاگرم چشمہ تا دورا پاس روڈ کے لیے جملہ کوائف مکمل ہیں۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت چترال میں سیاحت کی ترقی کے لیے کوشاں ہے اور اس بارے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔  اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کالاش کمیونیٹی کے لیے ۵ کروڑروپے  بنوویلنٹ فنڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا اورچترال ٹاؤن کے  ویلیج کنزرویشن کمیونیٹیز میں ٹرافی شکار کے مد میں ملنے والے  چیک بھی تقسیم کیے۔  

Print Friendly, PDF & Email