بروغل میں گلیشئرز بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں،عوامی حلقے

بروغل(زیل نمائندہ)وادی بروغل کے دامن میں واقع گرم چشمہ گاؤں کے پہاڑوں پر صدیوں پرانے برفانی تودے یعنی گلیشئیر پڑے تھے جو اب نہایت تیزی سے پگھل رہے ہیں اور برفانی تودوں کی اتنی تیزی سے پگھلنا خطرے کی گھنٹی سمجھا جاتا ہے۔ ماحولیات اور کلائمیٹ چینج سے وابسطہ افراد کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی سے صدیوں پرانی برف کے تودے نہایت تیزی سے پگھل رہے ہیں  اور اس کی بنیادی وجہ جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہوسکتی ہے۔ انہو ں نے صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے  کہ وہ بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے تحت وادی بروغل کے علاقے میں بھی پودے لگائے اگر یہاں جنگلات لگایا جائے تو امید ہے کہ یہاں کی آب و ہوا میں فرق آئے گا اور یہ گلیشئیر اتنی تیزی سے نہیں پگھلیں گے۔

محمد الیاس جو اسی یونین کونسل کے  سابقہ نائب ناظم ہے ان کا کہنا ہے کہ وہ بہت عرصے سے گاڑی چلاتا ہے اور بچپن سے اسی علاقے سے اس کا گزرنا  ہوا کرتا تھا میری یاداشت کے مطابق  یہ جو برف کے صدیوں پرانے Glaciers موجود  ہیں  یہ بالکل سڑک کے ساتھ لگے تھے  جس پر ایک مرتبہ ایک سرکاری اہلکار گزرتے ہوئے نیچے گرگیا تھا اور برفانی تودے کے اندر جاکر جاں بحق ہوا تھا جس کی لاش کئی دنوں بعد نکالی گئی۔ان کا کہنا ہے کہ اب یہ گلیشئیر اتنے پگھل گئے کہ پہاڑی کے دامن سے بھی اوپر تک پہنچ گئے۔

اس سلسلے میں جب محکمہ موسمیات کے صوبائی ڈائریکٹر سید مشتاق علی شاہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا ہے ۲۰۱۵کے بعد اگر گر دیکھا جائے تو وہ بھی گلوف کا عمل تھا اس وقت اتنی بارش نہیں ہوئی تھی جتنا سیلاب آیا تھا وہ صرف اور صرف برفانی تودے پگھل کر  سیلاب کا باعث بنا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے۔ پہلے عوام کو اتنی معلومات نہیں تھی اب لوگ GLOFکو سمجھنے لگے کہ درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے یہ صدیوں پرانی گلیشئیرز پگھل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کو روکا تو نہیں جاسکتا مگر اس کی نقصانات کم ضرور کیے جاسکتے ہیں اور اس کے لیے  صرف اور صرف اے فارسٹیشن کی جائے یعنی جنگلات بڑھائی جائے۔ اگر ایک درخت کاٹا جائے تو اس ک جگہہ تین درخت لگایا جائے۔ جتنے جنگلات بڑھے گی اتنے ہی اس کی خطرات کم  ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کرے اور زیادہ سے زیادہ پودے لگائے  جتنے جنگلات بڑھے گی اتنے ہی ہم محفوظ ہوں گے۔

Print Friendly, PDF & Email