لوٹ اویر میں بی ایچ یو کی بوسیدہ عمارت محکمہ ٔ صحت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اختر حسین

چترال(زیل نیوز) لوٹ اویر میں   بی ایچ یو کی بوسیدہ عمارت محکمہ ٔ صحت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اویر کے علاقے شونگوش میں 1200 گھرانوں کے لیے ایک بی ایچ یو ہسپتال ہے۔جس کی حالت ناگفتہ بہہ  ہے۔  چار دیواری   مکمل طور پر گر چکی ہے  اورپچھلے 3 مہینوں سے  اہالیان  اویر ڈاکٹر کی راہ دیکھ رہے ہیں ۔مریض دوائیوں کو ترس گئے  ہیں ۔یہ باتیں اپر چترال کے علاقہ لوٹ اویر کے باشند گان نے بذریعہ اختر حسین اپنے  ایک اخباری بیان  کہی ہے۔

انہوں نے سیکرٹری محکمہ صحت، ایم این اے چترال،ایم پی ایز،ڈسٹرکٹ ناظم ،ڈی ایچ او چترال اور ڈی سی چترال سے درخواست  کرتے ہوئے کہا کہ لوٹ اویر  مسائلستان بن گیا ہے۔یہاں بچوں کی پیدایش کے وقت علاج  کا کوئی  خاص بندوبست نہیں ہے ۔عمل  زچگی  کے دوران  اموات کے کئی کیس  ہوچکے ہیں۔کیونکہ سڑکوں کی حالت خراب  ہونے کی وجہ سے ہسپتال تک مسافت زیادہ ہو جاتی ہے ۔اُنہوں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سمیت،ایم این اے چترال،ایم پی ایز،ڈی ایچ او چترال ،ڈسٹرکٹ ناظم چترال اور ڈی سی چترال سے جلدازجلد اس معاملے کو دیکھ کر بی ایچ یو کی بوسیدہ عمارت،اور ڈاکٹر کی کمی سمیت سڑکوں کی خراب حالت پر بھی توجہ دینے کی پُرزور اپیل کی۔

Print Friendly, PDF & Email