بیشک یہ درست ہے کہ اپنے لوگوں کا خیال کسی بھی ریاست کے لیے اولین ہے، رضا ربانی

سابق چیئرمین سینیٹ آف پاکستان رضا ربانی نے کہا ہے کہ بیشک یہ درست ہے کہ اپنے لوگوں کا خیال کسی بھی ریاست کے لیے اولین ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں دی انٹلیکچولز فورم کی جانب سے “افغانستان کا پیچیدہ معاملہ اور اس کے اثرات” پر سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں سابق چیئرمین سینیٹ آف پاکستان رضا ربانی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ بیشک یہ درست ہے کہ اپنے لوگوں کا خیال کسی بھی ریاست کے لیے اولین ہے لیکن کچھ تاریخی غلطیاں ایسی ہوتی ہیں جن سے آپ چاہ کر بھی پیچھا نہیں چھرا سکتے ہیں۔ آج لگتا تو ہے کہ افغان جنگ ختم ہوگئی لیکن کیا وہ واقعی ختم ہو چکی ہے؟
سابق چیئرمین سینیٹ آف پاکستان نے کہا کہ اپ نے دیکھا ہے کہ جب سے افغانستان میں طالبان کا ٹیک اوور ہوا پاکستان میں سلیپنگ سیلز ایکٹو ہو گئے ہیں۔
رضا ربانی نے کہا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ ان کی شکست میں پاکستان کا ہاتھ ہے لیکن اگر امریکہ کو بنیادی وجہ ڈھونڈنی ہے تو کلنٹن کے انٹرویو سے تحقیقات شروع کریں۔
رضا ربانی نے کہا کہ جب مہاجرین یہاں آئے تو ان کو روکنے کے بجائے بالخصوص سندھ میں ہم نے آباد کیا اور آج اگر ہم سمجھتے ہیں کہ وہ واپس چلے جائیں گے تو ہم خام خیالی میں ہیں۔ جب بھی ریفیوجیز کو نکالنے کی بات ک گئ تو وزیراعظم نے کہا کہ ہم پر پریشر ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ آف پاکستان کا کہنا تھا کہ میں پوچھتا ہوں کہ حکومت کو کس نے اختیار دیا کہ وہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے لیے جا سکتی ہے؟ یہ پاکستان کی عوام کا مسئلہ ہے۔ آج آپ ٹی ٹی پی کو ایمبسی دینے کی بات کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے بھی مترادف نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیمینار میں رضا ربانی، عبدالمالک بلوچ، مصطفی کمال، مہتاب اکبر راشدی، ایاز لطیف پلیجو، محبوب شیخ، اشفاق میمن، ایوب شیخ، عبدالوہاب بلوچ اور شاہد مسعود نورانی نے خصوصی شرکت کی۔

The post بیشک یہ درست ہے کہ اپنے لوگوں کا خیال کسی بھی ریاست کے لیے اولین ہے، رضا ربانی appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email