پاکستان کی خارجہ پالیسی سوالیہ نشان بنتی جا رہی ہے، مہتاب اکبر راشدی

سابق رکن سندھ اسمبلی مہتاب اکبر راشدی نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی سوالیہ نشان بنتی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں دی انٹلیکچولز فورم کی جانب سے “افغانستان کا پیچیدہ معاملہ اور اس کے اثرات” پر سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں سابق رکن سندھ اسمبلی مہتاب اکبر راشدی نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری زبان، ثقافت اور معشیت سب خطرے میں ہے۔
سابق رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ ہماری خارجہ پولیسی سب سے زیادہ زیرِ بحث ہے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی سوالیہ نشان بنتی جا رہی ہے۔
مہتاب اکبر راشدی کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی ہمیں بہت کمزور دکھائی دیتی ہے، ہمارے پڑوسی ممالک ہم سے خوش نہیں ہیں۔
سابق رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ افغانستان کے جو بھی مسائل ہوں اس نے پھر بھی پاکستان کو اپنا دوست تصور نہیں کیا ہے۔
سابق رکن سندھ اسمبلی مہتاب اکبر راشدی کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ ہم ایک نیا دور شروع کرنے جا رہے ہیں جس میں مختلف بلاکس والی پالیسیز نہیں ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیمینار میں رضا ربانی، عبدالمالک بلوچ، مصطفی کمال، مہتاب اکبر راشدی، ایاز لطیف پلیجو، محبوب شیخ، اشفاق میمن، ایوب شیخ، عبدالوہاب بلوچ اور شاہد مسعود نورانی نے خصوصی شرکت کی۔

The post پاکستان کی خارجہ پالیسی سوالیہ نشان بنتی جا رہی ہے، مہتاب اکبر راشدی appeared first on .

Print Friendly, PDF & Email