وادی کالاش کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے، کمشنر ملاکنڈ

رومبور (زیل نمائندہ ) جہاں بھی اقلیتی برادری کی بات ہوتی ہے تو سب سے پہلے کالاش قبیلے کا ذکر کرتا ہوں  کیوں کہ کالاش قدیم تہذیب  و ثقافت کے امین قوم ہے ۔ ان خیالات کا اظہارکمشنر ملاکنڈ ریاض خان مسعود نے گزشتہ دنوں بمبوریت کے دورے کے موقع پر چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثریت سے زیادہ اقلیتوں کا خیال رکھا جاتا ہے  اورخصوصی طور پر کالاش اقلیتوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جاتے ہیں۔کالاش ویلی رومبور میں کالاش قبرستان کی حوالگی اور چیک تقسیم کے موقع پر کمشنر ملاکنڈ کے ہمراہ اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی خان،ایکسڑا اسسٹنٹ کمشنرز  کے علاوہ علاقے کے  عمائدین بھی  موجود تھے ۔ انہوں نے کالاش قبیلے کے لوگوں کو خوش خبری سناتے ہوئے کہا کہ چترال سے بمبوریت کے لیے اسلام آباد جیسا روڈ تعمیر کیا جائے گا ، تاکہ عوام کے آمدورفت کے مسائل حل ہوں اور سیاحوں کی آمدسے لوگوں کو گھر کی دہلیز پر روزگارکے مواقع مل سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پانچ جگہوں پر کالاش کمیونٹی کے لیے زمین مختص کی ہے وہ آپ کو حوالہ کیا جائے گا  جہاں آپ اپنی عبادت اور مذہبی تہوار ادا کرینگے۔ ہم آپ کے مذہب کو چھیڑنا نہیں چاہتے  بلکہ آپ لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے  کہا کہ کالاش لوگ فوتگی میں اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی خرچ کرتے ہیں اور پھر مشکلات سے دوچار ہو جاتے ہیں ۔اس لیے ہم نے قبیلے کے لیے  انڈومنٹ فنڈ کا بندوست کیا ہےجس سے فوتگی کی صورت میں ہر خاندان کی مدد کی جائے گی اور بہت جلد انڈومنٹ فنڈ کے تحت کالاش لوگوں کو پانچ کروڑ روپے ملیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا اس سلسلے میں کالاش نوجوان نور شاہدین نے مجھ سے ہمیشہ رابطہ رکھاجس کے لیے  کمیونیٹی کو ان کا شکریہ ادا کرنا چاہیئے۔ دریں اثنا کالاش کمیونٹی کے لیے قبرستان اور تہوار منانے کے لیے  نئی اراضی کی خریداری کے چیک بھی تقسیم کیے گئے  جس کے تحت کراکاڑ بمبوریت قبرستان کے لیے  ساڑھے تینتالیس لاکھ ، برون قبرستان کے لیے  سولہ لاکھ سینتالیس ہزار ، فیسٹول پلیس بھٹیٹ رمبور کے لیے سینتالیس لاکھ چھبیس ہزار اور فیسٹول پلیس بڑ انکورو رمبورکے لیے  پینتالیس لاکھ چھیالیس ہزار روپے کے چیک زمین مالکان کو دیے گئے ۔ قبل ازین کمشنر ملاکنڈ نے رمبور میں فیسٹول کے زمین کا افتتاح کیا  جس پر کالاش کمیونیٹی کےعمائدین نے انہیں کالاش روایتی ہار اور چپان پہنائے ۔

Print Friendly, PDF & Email