اجنو کے نونہالوں کو 30 کلومیٹر دور ٹیسٹ کے لیے بھیجنے کا فیصلہ خطرناک ہے۔، عمائدین علاقہ

تورکہو( نمائندہ  زیل ) مارچ کا مہینہ شروع ہوتے ہی طلباؤطالبات کے امتحانات شروع ہو جاتے ہیں ۔ ساتھ ہی محکمۂ تعلیم بھی  نت نئے تجربات کرنے لگتے ہیں ۔جس طرح امسال  8 مارچ کو جماعت پنجم اورہشتم کے این ٹی ایس طرز کا اسسمنٹ ٹسٹ شروع ہونے والے ہیں اور تورکہو کے دور افتادہ  گاؤں اجنو میں ہائی سکول موجود ہونے کے باوجود جماعت پنجم کے طلبا ؤطالبات کو 15کلومیٹر دور گورنمنٹ ہائی سکول شاگرام میں جبکہ جماعت ہشم کے طالب علموں کو 30کلومیٹر دور ورکوپ میں جاکر ٹسٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ موسم بہار میں جہاں بارشوں اور برف باری سے برفانی تودوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے اکثر اوقات حادثات کے امکانات رہتے ہیں تو جماعت پنجم اور ہشتم کے کم عمر طالب علموں کو دور دراز بھیجنا تباہ کن خطرے کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ محکمہ تعلیم کے اس فیصلہ پر علاقے کے عوام میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ۔ علاقہ سے تعلق رکھنے والے ادیب اور سماجی کارکن ذاکر محمد زخمی نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ محکمہ تعلیم کے اس غیر منصفانہ فیصلہ کی عوام نے بھر پور مخالفت کی اور اعلان کیا کہ اگر محکمہ تعلیم اپنے فیصلہ پر نظر ثانی نہیں کی تو متفقہ طور پر بچوں کو ٹسٹ دینے نہیں بھیجیں گے کیونکہ بچوں کی زندگیاں ہمارے لئے زیادہ عزیز ہے اورہم جان بوجھ کر اپنے بچوں کی جانوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم اور ای ڈی او چترال سے مطالبہ کیا کہ اجنو کے طالب علموں سے متعلق یہ فیصلہ فورا واپس لیا جائے۔کیونکہ اس پر خطر موسم میں بچوں کو اسی طرح دور دراز مقامات پر بھیج کر خطر ہ نہیں مول سکتے۔

Print Friendly, PDF & Email