PACE کے زیر انتظام جامعہ چترال میں ورکشاپ کا انعقاد

چترال(زیل نمائندہ) پاکستان سنٹر آف ایکسلنس (PACE) کے زیر انتظام یونیورسٹی آف چترال میں طلبہ میں باہمی مذاکرات ،برداشت ، سوالات اور بنیادی حقوق وغیرہ بارے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر پراجیکٹ منیجر فرحانہ کنول نے بتایا کہ PACEایک خود محتار ادارہ ہے جو پچھلے دس سالوں سے مختلف  موضوعات پر کام کررہاہے۔ اس منصوبےکے تحت مختلف  جامعات کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کرکے بچوں اور بچیوں میں تنقیدی سوچ کو  فروغ دینا ہے۔ ان میں  سوال کرنے کی صلاحیت کو پیدا کرکے اس کی  اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ سوال پوچھنے سے ان کو کیا مل سکتا ہے  کیونکہ سوال ہی کے ذریعے ان کے لیے نئے دروازے کھل سکتے ہیں۔  پراجیکٹ منیجر کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے دو دنوں میں چار سیشن (نشست) کروائے  پہلا سیشن کوالٹی ڈایورسٹی ٹولرینس، دوسر سماجی ہم آہنگی ،  تیسرا  سیشن لیڈر شپ  و موٹیویشن پر تھا ۔ ان موضوعات پر صدام حسین نے شرکاءکو بریفنگ دی۔ورکشاپ میں حصہ لینے والے طلباء طالبات کا کہناتھا کہ اس سیشن سے انہیں  بہت کچھ سیکھنے  کو ملا کیونکہ انہیں سماجی تصادم کے بارے میں  پہلے کوئی معلومات نہیں تھیں اور سماجی زندگی میں ایک دوسرے کو برداشت اور رویوں کو مثبت بنانے کے بارے میں بہت معلومات حاصل ہوئیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلے پتہ ہی نہیں تھا کہ انہیں  کس قسم کے سوالات پوچھنے چاہئیے اور سماجی  مسائل کو کیسے حل کیا جاسکے ۔  تمام شرکاء نے اس ورکشاپ کو انتہائی مفید اور وقت کے تقاضون کے مطابق قرار دیا۔ آخر میں  پراجیکٹ منیجرنے سوالات وجوابات کے سیشن میں اٹھائے گئے سوالوں کے جوابات دئیے۔ آخر میں ورکشاپ کے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کیے گیے۔

Print Friendly, PDF & Email